تلنگانہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس کے نمائندوں کی ڈی جی پی سے ملاقات۔ خاتون صحافیوں کے حملہ آواروں پر سخت کاروائی کا مطالبہ

حیدرآباد: تلنگانہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (TUWJ) نے ناگر کرنول ضلع میں خاتون صحافیوں سریتا اور وجیا ریڈی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) جتیندر سے باضابطہ شکایت درج کرائی ہے۔

کونڈاریڈی پلی اور ویلاڈنڈا گاؤں میں قرض معافی کے معاملے پر زمینی رپورٹ کی کوریج کے دوران صحافیوں پر حملہ کیا گیا۔ شکایت کے مطابق حملہ آوروں نے نہ صرف صحافیوں پر جسمانی تشدد کیا بلکہ ان کے کیمرے اور موبائل فون بھی چھین لیے۔ یہ واقعہ مبینہ طور پر ایک مقامی پولیس اسٹیشن میں پولیس افسران کی موجودگی میں پیش آیا، جس سے ریاست میں صحافیوں کی حفاظت کے بارے میں سنگین خدشات پیدا ہوئے۔

ٹی یو ڈبلیو جے کے وفد نے جس میں ریاستی نائب صدر اے رمنا کمار، حیدرآباد کے جنرل سکریٹری یارا نوین کمار، آئی جے یو کے رکن آواری بھاسکر اور جن صحافیوں پر حملہ کیا گیا وہ بھی شامل تھے۔ وفد نے ڈی جی پی سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے حملہ آوروں کے رویے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے فوری اور سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

شکایت کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی پی جتیندر نے وفد کو یقین دلایا کہ واقعہ کو ہلکا نہیں لیا جائے گا اور وعدہ کیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے ریاست کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ ٹی یو ڈبلیو جے نے ڈی جی پی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تلنگانہ میں پریس کی آزادی کا تحفظ کیا جائے اور صحافی تشدد یا دھمکی کے خوف کے بغیر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کونڈاریڈی پلی میں ریونت ریڈی کے حامیوں نے خاتون صحافیوں پر حملہ کیا

Vinkmag ad

Read Previous

سکندرآباد کی پیراڈائز ہوٹل میں لگی آگ، گاہک خوفزدہ ہوکر بھاگے۔

Read Next

کے تارک راما راؤ نے بی آر ایس کارکنوں پر حملے اور پولیس کی لاپرواہی پر ڈی جی پی سے کی شکایت

2 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular