بنگلہ دیش صدر شہاب الدین کی میٹنگ، عبوری حکومت کی تشکیل پر تبادلہ۔ سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کی جیل سے رِہائی کافیصلہ

سیاسی اتھل پتھل کے درمیان بنگلہ دیش صدر کی میٹںگ

بنگلہ دیش میں سیاسی بدامنی کے درمیان صدرجمہوریہ محمد شہاب الدین نے ڈھاکہ کے ’بنگ بھون‘ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان کے ساتھ عبوری حکومت کی تشکیل پر تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ میں بی این پی صدر بیگم خالدہ ضیا کو فوری طور پر رہا کرنے کا انتہائی اہم فیصلہ بھی کیا گیا۔

بیگم خالدہ ضیا کی رہائی۔عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ

صدرجمہوریہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی صدر بیگم خالدہ ضیا کو فوراً رہا کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں ریزرویشن مخالف مظاہروں میں ہلاک ہوئے لوگوں کی یاد میں ایک تعزیتی قرارداد بھی پیش کیا گیا ۔ میٹنگ میں عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور سبھی سے ملک میں نظام قانون کی حالت کو قابو میں کرنے میں صبر و ضبط برتنے کی گزارش کی گئی۔ لوٹ مار اور پُرتشدد سرگرمیوں کو روکنے کے لئے سخت کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

تحریک کے دوران محروس افراد کی رہائی

اس میٹنگ میں ریزرویشن مخالف تحریک کے دوران حراست میں لئے گئے سبھی لوگوں کو رہا کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیا۔ اس دوران اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ کسی بھی طبقہ کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچایا جانا چاہئے۔

تین ہفتہ کی تحریک300سے زاید ہلاک

اس سے پہلے شیخ حسینہ کے ہندوستان روانہ ہونے پر بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ جنرل وقار الزماں نے ان کے استعفیٰ کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ملک چلانے کے لئے جلد ہی عبوری حکومت کی تشکیل کی جائے گی۔واضح رہے کہ اتوار کو پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہوئی جھڑپوں میں 100 سے زیادہ افراد کے مارے جانے اور 1000 سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ حالانکہ ملک کے اہم روزنامہ ‘دی ڈیلی اسٹار’ نے بتایا کہ تین ہفتہ سے جاری مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد 300 سے زیادہ ہوگئی ہے۔

ریزرویشن کی تحریک نے حکومت کا تختہ الٹ دیا

طلبا کی قیادت میں چل رہے مظاہرے نے وزیراعظم شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت پر زبردست دباؤ ڈالا ہے۔ طلبا 1971 میں خونی خانہ جنگی میں پاکستان سے بنگلہ دیش کی آزادی کے لیے لڑنے والے مجاہدین آزادی کے رشتہ داروں کے لیے سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد ریزرویشن کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ ریزرویشن ریزرویشن گھٹا کر 5 فیصد کرنے کے بعد طلبا رہنماؤں نے احتجاجی مظاہرے روک دیے تھے لیکن ناراض مظاہرین نے کہا کہ حکومت نے ان کے سبھی رہنماؤں کو رہا کرنے کی ان کی اپیل کو نظر انداز کر دیا۔ وہ وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے مطالبہ پر اڑ گئے۔ اور شیخ حسینہ واجد کو استعفیٰ دیکر ملک چھوڑنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش بحران: شیخ حسینہ مستعفیٰ، ملک سے روانہ،تشدد میں 300 ہلاک۔ مشتعل مظاہرین پی ایم ہاؤس میں داخل

ایتھوپیا میں لینڈ سلائڈنگ، 13 افراد کی موت، 300 سے زائد لوگوں کو کیا گیا ریسکیو

Vinkmag ad

Read Previous

ایتھوپیا میں لینڈ سلائڈنگ، 13 افراد کی موت، 300 سے زائد لوگوں کو کیا گیا ریسکیو

Read Next

حج کمیٹی کے کرپشن کی سی بی آئی انکوئری کرائی جائے : اسدالدین اویسی

3 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular