
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے ان پر محبوب نگر کے آدرش نگر میں غریب اور مجبور خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 75 مکانات کو منہدم کرنے کا الزام لگایا۔ یہ واقعہ 29 اگست کو پیش آیا، جب بغیر کسی پیشگی اطلاع کے صبح سویرے گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔
کے ٹی آر نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ’’غریبوں اور معذوروں کی کوئی فکر کیے بغیر، آپ نے بغیر کسی اطلاع کے صبح 3 بجے ان کے گھروں کو منہدم کردیا۔‘‘ انہوں نے ریونت ریڈی کے پالامورو کے لوگوں سے جڑے ہونے کے دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ صرف غریبوں کو نقصان پہنچانے کے لیے وزیر اعلیٰ بنے ہیں؟
سابقہ BRS حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے، KTR نے نشاندہی کی کہ GOs 58 اور 59 کے تحت، ریاست نے غریبوں کے لیے زمین کو باقاعدہ بنایا تھا اور لاکھوں پٹے تقسیم کئے گئے ۔ انہوں نے ریونت ریڈی پر مزید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ وضاحت کریں کہ معذوروں کے مکانات کو کیوں منہدم کیا گیا اور 75 متاثرہ خاندانوں کو ڈبل بیڈروم مکانات مختص کرکے فوری معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔
کے ٹی آر نے ریونت ریڈی پر بھی زور دیا کہ وہ غیر قانونی انہدام کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ان کی معطلی یا برطرفی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو ماضی کی کانگریس حکومت کی زمینی پٹوں کی قدر کرنے میں ناکامی کی یاد دہانی کرائی، اور فوری اصلاحی اقدامات کے لیے دباؤ ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں:
https://telanganakhabar.in/telangana/ktr-criticises-attacks-on-brs-leaders-warns-revanth-reddy-of-consequences