
کاکیناڈا: وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر اور سابق چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آندھرا پردیش حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے جس کی وجہ سے حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے دوران کسانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ جگن نے جمعہ کو کاکیناڈا ضلع کے پیتھا پورم حلقہ میں سیلاب سے متاثرہ دیہات کا دورہ کیا تاکہ متاثرین سے ملاقات کی جائے اور ان کی مدد کی پیشکش کی جائے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران جگن نے موجودہ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے چیف منسٹر نارا چندرا بابو نائیڈو پر سیلاب متاثرین کو ایک بار پھر دھوکہ دینے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے نائیڈو کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا، “چندر بابو نے عالمی سطح پر جھوٹ بولنے کے فن میں مہارت حاصل کی ہے۔” انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان پر بھی طنز کیا، انہیں حکمرانی میں ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پون ایک “سنے فنکار” ہیں، نائیڈو ایک “ڈرامہ فنکار” ہیں۔
جگن نے خطرات سے آگاہ ہونے کے باوجود یلرو ریزروائر سے آنے والے سیلاب کے بارے میں رہائشیوں کو خبردار کرنے میں حکومت کی ناکامی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ذخائر کی بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا جسے انہوں نے “انسانی ساختہ سیلاب” قرار دیا، اور حکومت پر ذمہ داری لینے یا متاثرہ لوگوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ وائی ایس آر سی پی کے سربراہ نے کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے میں حکومت کی بے عملی پر مزید تنقید کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت کے چار مہینوں میں، “رعیتو بیمہ،” “رعیتوریتھو بھروسہ،” یا ان پٹ سبسڈی جیسے کوئی اقدام کسانوں تک نہیں پہنچائے گئے۔ انہوں نے حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ صرف فوٹو اپس پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جبکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو حقیقی مدد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔