
حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اندازہ لگایا کہ حالیہ سیلاب سے ریاست بھر میں 5,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
سوریا پیٹ میں ایک جائزہ میٹنگ کے دوران چیف منسٹر نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ امدادی کاموں میں مدد کے لیے فوری طور پر 2,000 کروڑ روپے مختص کرے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ریاست کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی تاکہ وہ خود نقصان کا جائزہ لیں۔
سوریا پیٹ ضلع میں، جس میں ریکارڈ 30 سینٹی میٹر بارش ہوئی، چیف منسٹر نے فصلوں اور املاک کے نقصانات کا جائزہ لیا، خاص طور پر ساگر بائیں نہر کے ٹوٹنے سے ہونے والے نقصان کا۔ انہیں حکام نے بریفنگ دی جنہوں نے وسیع نقصان کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ چیف منسٹر نے دعویٰ کیا کہ عہدیدار عوام کے لئے مسلسل دستیاب ہیں اور وزراء اور عوامی نمائندے صورتحال کو سنبھالنے کے لئے زمینی سطح پر سرگرم عمل ہیں۔
ریونت ریڈی نے جان و مال کے مزید نقصان کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائی گئی احتیاطی تدابیر پر زور دیا، اور بتایا کہ وزراء متاثرہ علاقوں کا مسلسل دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، اور راہول گاندھی کو کھمم اور نلگنڈہ اضلاع میں سنگین حالات کے بارے میں بھی آگاہ کیا، اور اضافی امداد کی درخواست کی۔
وزیر اعلیٰ نے کئی امدادی اقدامات کا اعلان کیا، جن میں جان گنوانے والے خاندانوں کے لیے 5 لاکھ روپے، مویشیوں کے نقصان کے لیے 50،000 روپے، فصل کے نقصان پر 10،000 روپے فی ایکڑ، اور اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے تحت اپنے گھر کھونے والوں کے لیے نئے مکانات شامل ہیں۔ سوریا پیٹ کلکٹر کو فوری راحت کے طور پر 5 کروڑ روپے بھی مختص کیے گئے۔ انہوں نے ضلع کلکٹروں کو مقامی حالات کی بنیاد پر اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرنے کا اختیار بھی دیا۔
سابق نائب صدر وینکیا نائیڈو کی مدد کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بندی سنجے کو ریاست کے لیے مرکزی فنڈز کے حصول کے لیے کام کرنے کے لیے بلایا۔ انہوں نے اس نازک وقت میں سیاست پر توجہ مرکوز کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بیرون ملک سے ٹویٹ کر رہے ہیں یا سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے بچتے ہوئے فارم ہاؤسز میں رہ رہے ہیں۔
ریونت ریڈی نے نیند کی کمی کے باوجود پچھلے تین دنوں میں صورتحال کی مسلسل نگرانی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مستقبل میں اس طرح کے بحرانوں کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کے لیے تلنگانہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (TGDRF) کے قیام کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بجلی کے 25 بڑے ٹاور گرنے کے باوجود بجلی تیزی سے بحال کی گئی۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مزید برقی مسائل یا حادثات کو روکنے کے لئے چوکس رہیں۔
مزید برآں، چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ نشیبی علاقوں میں لوگوں کی نشاندہی کریں اور انہیں فوری طور پر بحالی مراکز میں منتقل کریں تاکہ نقصان کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے رہائشیوں کو متنبہ کیا کہ وہ تباہ شدہ یا سیلاب زدہ سڑکوں کو عبور کرنے سے گریز کریں اور ریونیو، پولیس اور دیگر محکموں کے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ ٹیمیں تشکیل دیں تاکہ تمام متاثرہ علاقوں میں مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ریونت ریڈی نے مرکز سے تلنگانہ کے سیلاب کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا