
حیدرآباد: تلنگانہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے مرکزی حکومت سے تلنگانہ میں جاری سیلاب کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
پیر کو سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے دوران وزیر اعلیٰ نے صورتحال کی سنگینی پر زور دیا اور مرکز پر زور دیا کہ وہ متاثرہ علاقوں کو فوری امداد فراہم کرے۔ اپنی اپیل میں ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی جامع رپورٹ مرکز کو پیش کرے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھنے کا بھی منصوبہ بنایا، جس میں ان سے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے اور نقصانات کا خود جائزہ لینے کی درخواست کی۔
امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے وزیر اعلیٰ نے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع بشمول کھمم، بھدرادری کتہ گوڈیم، محبوب آباد اور سوریا پیٹ کے لیے 5ہزار کروڑ روپے کے فوری امدادی پیکج کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ سیلاب میں جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا ادائیگی کا اعلان کیا گیا۔
انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ شدید بارشوں سے تباہ شدہ سڑکوں کی مرمت اور بند بجلی کی سپلائی کو بحالی کو اولین ترجیح دیں۔
ریونت ریڈی نے ضلع کلکٹرس کو کال سنٹر قائم کرنے کی بھی ہدایت دی اور کمانڈ کنٹرول سنٹر میں ایمرجنسی رسپانس سسٹم قائم کرنے کی ہدایت دی۔ آٹھ پولیس بٹالین کو نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے برابر مستقبل کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تربیت دی جانی تھی۔
چیف منسٹر نے گریٹر حیدرآباد کے پولیس کمشنروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ شدید بارش کے دوران ٹریفک کے کسی بھی مسائل کو حل کریں۔