
حیدرآباد شہر کے دو اہم تجارتی مراکز بیگم بازار اور عثمان گنج کے ٹرانسپورٹ میں کام کرنے والے حمالیوں ( پورٹر ورکرس) نے اجرتوں میں 20 فیصد اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ سے ہڑتال شروع کی ہے ۔ پورٹر ورکرز آج سے ڈیوٹی کا بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ نیو عثمان گنج حمالی سنگم کی اپیل پر حمالی کارکن آج سے ٹرانسپورٹ میں ڈیوٹی کا بائیکاٹ کررہے ہیں ۔ گزشتہ 2 سال سے اجرتوں میں اضافہ نہ کرنے پر یہ ہڑتال شروع کی گئی ہے احتجاج کرنے جارہے ہیں۔ حمالی سنگم نے شکایت کی کہ ٹرانسپورٹ اونرس ایسوسی ایشن گزشتہ 2 سال سے تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کے معاہدے کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کیا کہ وہ بغیر اجرت بڑھائے پہلے جیسی اجرت دے رہے ہیں۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ مہنگائی بڑھ گئی ہے لیکن اجرت وہی ہے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اجرت بڑھانے کے بجائے پہلے سے زیادہ کام کرایا جا رہا ہے اور اجرت کم دی جا رہی ہے۔ حمالی اسوسی ایشن کے قائدین نے الزام لگایا کہ ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن اس معاملے میں توجہ نہیں دے رہی ہے اگر ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن نے ان کے مطالبات حل نہ کیے تو وہ اپنی ہڑتال میں شدت پیدا کریں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بیگم بازار اور عثمان گنج بازار مکمل طور پر منجمد کردیں گے۔انہوں نے ٹرانسپورٹ اونر ایسوسی ایشن سے اس پر فوری ردعمل کا اظہار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے اجرتوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو اجرتوں میں اضافہ کی ہدایت دیں اور ہمیں انصاف دلائے۔