
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے سوریا پیٹ ضلع کے ٹنگاتورتی حلقہ کے تروملاگیری قصبے میں کانگریس قائدین کے ذریعہ بی آر ایس کارکنوں پر حملے کی سخت مذمت کی۔ بی آر ایس کارکن کسانوں کے قرض معافی کے مطالبہ کے لیے احتجاج کر رہے تھے۔
کے ٹی آر نے تلنگانہ کی حالت پر سوال اٹھاتے ہوئے سابق ایم ایل اے گڈاری کشور پر حملہ کرنے کی کوشش پر تنقید کی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ حکومت سے سوال کرنے پرخواتین صحافیوں اور عوامی نمائندوں کو بھی نہیں بخشا جاتا ۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ کیا یہ وہی طرز حکمرانی ہے جس کا ریونت ریڈی اور اندرما راجیم نے وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حملہ کے دوران پتھراؤ کیا گیا اور انڈے پھینکے گئے ۔
کے ٹی آر نے ریمارکس کیا کہ اگر بی آر ایس کے اقتدار میں اس طرح کے اقدامات کیے جاتے تو کانگریس قائدین اپنے موجودہ عہدوں پر نہیں ہوتے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس طرح کی غنڈہ گردی کے باوجود بی آر ایس کو ڈرایا نہیں جاسکتا اور عوام کے سامنے چیف منسٹر کی اصلیت کو بے نقاب کیا جائےگا۔
కొండారెడ్డి పల్లిలో విజయా రెడ్డి, సరిత అనే ఇద్దరు మహిళా జర్నలిస్టులపై దాడులు చేస్తూ అసభ్యంగా ప్రవర్తించారు కాంగ్రెస్ గుండాలు.
ముఖ్యమంత్రి రేవంత్.. నువ్వు నిజంగా రుణమాఫీ వంద శాతం పూర్తి చేస్తే ఎందుకు మహిళా జర్నలిస్టులపై దాడులు చేయిస్తున్నావు.
– బీఆర్ఎస్ వర్కింగ్ ప్రెసిడెంట్… pic.twitter.com/M3DRKjB10W
— BRS Party (@BRSparty) August 22, 2024
یہ بھی پڑھیں:
غیرمشروط فصل قرض معافی کی مانگ۔ کے ٹی آر کی قیادت میں بی آر ایس کا ریاست گیر احتجاج
اڈانی پر کانگریس کا موقف منافقانہ :کے ٹی راما راؤ نے کانگریس کو بنایا تنقید کا نشانہ
One Comment
[…] قرض معافی کا مطالبہ کرنے والے بی آر ایس کارکنوں پر ضلع س… […]