
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے اڈانی مسئلہ پر کانگریس پارٹی کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منافقت کو بھی ان کے اعمال سے شرمندگی ہوگی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں دہلی میں کانگریس نے اڈانی کمپنیوں پر پی ایم مودی کی جیب میں ہونے کا الزام لگایا، وہیں تلنگانہ کانگریس لیڈر ریونت ریڈی نے اڈانی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے۔
جمعرات کو ریونت ریڈی اور ریاستی وزراء اڈانی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے کے ٹی آر نے سوال کیا کہ کیا کانگریس قائدین منقسم شخصیت کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ X (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کے ٹی آر نے ریمارکس کئے کہ ریونت ریڈی کا اڈانی کے خلاف احتجاج، پہلے سرمایہ کاری کے لیے ریڈ کارپٹ سے استقبال کیا، اور یہ سال کا سب سے بڑا مذاق ہے۔
بی آر ایس کارگزار صدر نے سوال کیا کہ کانگریس کیسے اڈانی پر اپنی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے بعد دھوکہ دہی کا الزام لگا سکتی ہے اور پوچھا کہ کیا کانگریس لیڈروں کو یقین ہے کہ وہ اس طرح کے ڈراموں سے قوم کو دھوکہ دے سکتے ہیں۔
کے ٹی آر نے راہل گاندھی کو چیلنج کیا کہ وہ کانگریس کی ’’گلی میں دوستی، دہلی میں کُشتی‘‘ پالیسی کا جواب دیں۔ یہ تنازعہ امریکی فرم ہنڈنبرگ کے الزامات سے پیدا ہوا ہے۔ جس میں اڈانی کمپنیوں پر ملی بھگت کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے کانگریس نے ملک گیر احتجاج اور جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Galli Mein Dosti
Dilli Mein KustiYeh Hi Hain Congress
Can you please explain @RahulGandhi Ji ? https://t.co/0gZqXgZWWo
— KTR (@KTRBRS) August 22, 2024
یہ بھی پڑھیں:
اڈانی معاملہ: تلنگانہ کانگریس قائدین نے کیا ای ڈی دفتر پر احتجاج
One Comment
[…] اڈانی پر کانگریس کا موقف منافقانہ :کے ٹی راما راؤ نے کان… […]