
حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ ایسٹ مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن اتھارٹی (HYDRAA) نے اتوار کو امین پور میونسپلٹی میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا۔ انہدامی مہم پٹیل گوڑا اور کشتھا ریڈی پیٹ میں سرکاری اراضی پر تعمیر شدہ ڈھانچوں پر مرکوز تھی۔ حکام نے بغیر اجازت تعمیر کیے گئے ولا اور اپارٹمنٹس کی نشاندہی کی، جس سے کشتھاریڈی پیٹ میں سروے نمبر 164 میں ایک تین منزلہ عمارت کو ہٹا دیا گیا۔ اس کے علاوہ پٹیل گوڑا کے سروے نمبر 12 میں واقع 12 ولاز کو گرا دیا گیا۔
مسماری کے دوران کشیدگی پھیل گئی کیونکہ مقامی باشندوں نے اپنی املاک کی تباہی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے انہدام کاروائی سے 500 میٹر کے فاصلے پر رکاوٹیں کھڑی کیں تاکہ صورتحال کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔ نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے کشٹھاریڈی پیٹ اور پٹیل گوڑا دونوں جگہوں پر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی، حیڈرا کے اہلکاروں نے نالہ چیروو، کوکٹ پلی میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنا جاری رکھا۔ 27 ایکڑ پر محیط اس جھیل پر نمایاں تجاوزات دیکھی گئی تھیں، 14 ایکڑ پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا تھا۔ حکام نے فل ٹینک لیول (FTL) اور بفر زون میں 7 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی، جہاں 4 ایکڑ پر 50 سے زیادہ مستقل عمارتیں اور اپارٹمنٹس تعمیر کیے گئے، اور FTL کی 3 ایکڑ اراضی پر 16 شیڈز کے ساتھ 25 عمارتیں تعمیر کی گئیں۔ جبکہ حکام نے رہائشی عمارتوں کو بچایا، انہوں نے تجاوزات والے علاقے میں 16 شیڈز کو مسمار کر دیا۔
مقامی باشندوں نے اپنی روزی روٹی کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہدام نے انہیں بے گھر کر دیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں مسماری شروع ہونے سے پہلے اپنا سامان لینے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا گیا تھا۔