کیش فار ووٹ کیس۔ 16 اکٹوبر کو عدالت میں حاضر ہونے تلنگانہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کو ہدایت

حیدرآباد کی ایک عدالت میں منگل کو کیش فار ووٹ کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے تلنگانہ کے وزیر اعلی اے ریونت ریڈی کو 16 اکتوبر کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔نامپلی میٹروپولیٹن کریمنل کورٹ نے ریونت ریڈی سمیت دیگر ملزمین ادے سمہا، ویم کرشنا کیرتھن، سینڈرا وینکٹ ویرایا،کو سماعت میں شرکت کی ہدایت دی ہے۔

2015 کیش فار ووٹ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے متھیا یروشلم کے علاوہ دیگر ملزمان کی عدم موجودگی کا سخت نوٹس لیا۔ ریونت ریڈی، ادے سمہا، ویم کرشنا کیرتھن، اور وینکٹ ویرایا نے سماعت میں شرکت نہیں کی۔ ان کے وکلاء نے ان کے لیے سماعت سے استثنیٰ کی درخواست کی۔عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 16 اکتوبر کو آئندہ سماعت پر تمام ملزمین عدالت میں پیش ہوں۔

اس کیس میں پیشرفت سپریم کورٹ کی جانب سے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے چند قائدین کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کرنے کے چار دن بعد سامنے آئی ہے، اس عرضی میں مقدمہ کی سماعت تلنگانہ سے باہر کی عدالت میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے20 ستمبر کو مقدمے کی سماعت بھوپال منتقل کرنے سے انکار کر دیا۔ ریونت ریڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ بی آر ایس قائدین نے ‘سیاسی مقصد’ سے درخواست دائر کی ہے۔عدالت عظمیٰ نے تاہم ریونت ریڈی کو ہدایت دی کہ وہ اس کیس میں استغاثہ کے کام میں کسی بھی طرح سے مداخلت نہ کریں۔

جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے ہدایت دی کہ انسداد بدعنوانی بیورو کے ڈائرکٹر جنرل اس کیس کی کارروائی کے بارے میں چیف منسٹر تلنگانہ کو رپورٹ نہیں کریں گے۔

واضح رہےکہ کیش فار ووٹ معاملہ 31 مئی 2015 کا ہے۔ اُس وقت کے تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ایم ایل اے ریونت ریڈی کو تلنگانہ اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے اپنے ووٹ کی جگہ نامزد ایم ایل اے ایلوس سٹیفنسن کو رشوت دینے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ تاکہ اگلے دن ہونے والے ایم ایل سی (ممبر آف لیجسلیٹو کونسل) انتخابات میں ٹی ڈی پی امیدوار کے حق میں ووٹ حاصل کئے جاسکے

اے سی بی کی ویڈیو ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر ریونت اور ان کے دو ساتھیوں کو سٹیفنسن کو 50 لاکھ روپے کی پیشکش کرتے ہوئے دکھایا گیا، جب پولیس افسران انہیں گرفتار کرنے کے لیے جھپٹ پڑے۔ریونت ریڈی کو یکم جولائی 2015 کو ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی۔

تاہم ریونت ریڈی نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ نامزد ایم ایل اے کو رشوت دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم ایل اے نے انہیں بزنس ڈیل پر بات کرنے کے لیے اپنے گھر بلایا تھا۔اے سی بی نے ریونت ریڈی اور دیگر ملزمان کے خلاف بدعنوانی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔2017 میں، ریونت ریڈی نے ٹی ڈی پی چھوڑ کر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

Vinkmag ad

Read Previous

حیدرآباد کے نواحی علاقے میں خاتون کے زیورات لوٹ کر قتل کر دیا گیا۔

Read Next

کاماریڈی: فزیکل ایجوکیشن ٹیچر نے اسکول میں چھ سالہ بچی سے جنسی زیادتی کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular