جگن نے وائی ایس آر سی پی کے دفتر کی عمارت کو منہدم کرنے کے لیے نائیڈو کو ’ڈکٹیٹر‘ قرار دیا۔

وائی ایس آر سی پی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ چندرابابو نائیڈو کی زیرقیادت ریاستی این ڈی اے حکومت نے گنٹور ضلع کے تادے پلی میں اپوزیشن پارٹی کے زیر تعمیر مرکزی دفتر کو منہدم کردیا ہے۔

جگن موہن ریڈی نے الزام لگایا کہ انہدام ہائی کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے کیا گیا۔ “چندر بابو انتقامی سیاست کو اگلے درجے پر لے گئے۔ ایک ڈکٹیٹر کی طرح، اس نے وائی ایس آر سی پی، کے مرکزی دفتر کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا، جو تقریباً مکمل ہو چکا تھا۔

وائی ایس آر سی پی کے دفتر کو مسمار کرنے پر پارٹی لیڈروں نے اسے انتقام کی سیاست قرار دیا۔ وائی ​​ایس آر سی پی کے ایک بیان کے مطابق، انہدام کا عمل ہفتہ کی صبح تقریباً 5.30 بجے شروع ہوا۔ بیان میں کہا گیا ہے، “مسماری کی کارروائی جاری رہی حالانکہ پارٹی نے جمعہ کو ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس میں سی آر ڈی اے (کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کی ابتدائی کارروائیوں کو چیلنج کیا گیا تھا۔

ادھر تلگو دیشم لیڈروں نے آندھرا پردیش کے گنٹور ضلع میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے زیر تعمیر دفتر کو عہدیداروں نے غیر قانونی تعمیر قرار دیتے ہوئے منہدم کر دیا۔

بتایا جاتا ہے کہ گنٹور ضلع کے تاڑی پلی منڈل کے سیتانگرم گاوں میں محکمہ آبپاشی کی 14 ایکر اراضی ہے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے دو ایکر پر پارٹی آفس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وائی ایس آر کانگریس کے دور حکومت میں اس اراضی کو انتہائی کم قیمت میں پارٹی کے دفتر کی تعمیر کے لئے لیز پر لیا گیا۔ اس لیز کو محکمہ آبپاشی کی جانب سے اجازت بھی نہیں لی گئی۔ اور تعمیری کاموں کی اجازت بھی نہیں لی گئی۔جس کی وجہ سے اس غیر قانونی تعمیر کو مہندی کردیا گیا ہے

بتایا گیا ہے کہ صرف دو گھنٹے میں پارٹی دفتر کو بلڈوزر سے تباہ کر دیا گیا۔ میونسپل حکام نے یہ انہدام پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان عمل میں لایا ۔ وائی ​​ایس آر سی پی کا دفتر چندرا بابو کی رہائش گاہ سے ٹی ڈی پی دفتر تک کے راستے پر تعمیر کیا جا رہا تھا

Vinkmag ad

Read Previous

شمس آباد ایر پورٹ حدود میں ہیلتھ ٹورازم ہب قائم کرنے کا منصوبہ، ریونت ریڈی

Read Next

نیٹ تنازعہ،اسرو کے سابق سربراہ رادھا کرشنن کی قیادت میں ہائی لیول کمیٹی تشکیل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular