
حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ ایسٹ مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن ایجنسی (HYDRAA) کو شہر بھر میں انہدامی کاروائی کی اطلاعات کے بعد مختلف سیاسی قائدین کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس معاملے نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا اظہار کیا، مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنے غصے اور تشویش کا اظہار کیا۔
ہائی ڈرامہ اور سازش:BRS
سابق وزیر اور بی آر ایس رکن اسمبلی ٹی ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ ریاست میں حیڈرا کی آڑ میں ’’ہائی ڈرامہ‘‘ اور ’’سازش‘‘ چل رہی ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر الزام لگایا کہ وہ نئی ایجنسی کا استعمال اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے کر رہے ہیں، خاص طور پر بی آر ایس سے تعلق رکھنے والے، سیاسی اسکور طے کرنے کے لیے۔
ہریش راؤ نے مزید الزام لگایا کہ کانگریس حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے والی سیاست میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب لاکھوں کسان فصلوں کے قرض کی معافی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ حکومت HYDRAA کے انہدام کے ذریعے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اکبر اویسی کا جذباتی رد عمل
اے آئی ایم آئی ایم فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے ان خبروں پر جذباتی ردعمل ظاہر کیا کہ HYDRAA بنڈلا گوڑا میں فاطمہ اویسی کالج کو منہدم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اگر تم چاہو تو مجھ پر گولیوں کی بارش کرو لیکن اس اسکول کو مت گراؤ۔
اویسی، جو پہلے ایک قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے، نے بتایا کہ انہوں نے غریبوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے لیے 12 عمارتیں تعمیر کی ہیں۔ انہوں نے بعض افراد پر ان عمارتوں کو غلط طریقے سے نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور مزید کہا کہ “آپ مجھے دوبارہ گولی مار سکتے ہیں، مجھ پر چاقو سے حملہ کر سکتے ہیں، لیکن غریبوں کی تعلیمی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔”
سرکاری دفاتر کو بھی منہدم کیا جائےگا: صدرمجلس
مجلس سربراہ اسد الدین اویسی نے انہدام کے بارے میں سنسنی خیز تبصرہ کیا، سوال کیا کہ کیا HYDRAA FTL اور بفر زون کے اندر واقع سرکاری عمارتوں اور دفاتر کو بھی منہدم کرے گا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نیکلس روڈ ایف ٹی ایل کے علاقے میں آتی ہے اور پوچھا کہ کیا اسے بھی گرایا جائے گا۔ اویسی نے مزید ایک واٹر باڈی کے قریب جی ایچ ایم سی ہیڈکوارٹر کی موجودگی پر روشنی ڈالی۔ اور CSIR-CCMB دفتر حمایت ساگر کے قریب ہے۔ سوال کیا کہ کیا اسے اگلا نشانہ بنایا جائے گا۔
حکومت ڈرامہ رچ رہی ہے: ایٹالہ راجندر
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر سیدھا نشانہ لگاتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ایک ڈرامہ رچ رہے ہیں جب کہ عام اور متوسط طبقے کے لوگوں کو دہشت زدہ کیا جارہا ہے۔ راجندر نے سوال کیا، “غریب لوگوں نے 40 سال پہلے حکومت کی اجازت سے ایف ٹی ایل میں گھر بنائے تھے۔” انہوں نے مزید سوال کیا کہ ریونت ریڈی کو مسمار کرنے کا اختیار کس نے دیا اور انہیں غریبوں کو نشانہ بنانے کے بجائے امیروں کی عمارتوں کو منہدم کرنے کا چیلنج دیا۔
عوامی مسائل سےتوجہ ہٹانے کا الزام:BJP
بی جے پی ایم ایل اے الیٹی مہیشور ریڈی نے ریونت ریڈی پر HYDRAA ڈراموں سے عوام کی توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے چیف منسٹر کو چیلنج کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا ان میں اپنے بھائی، کانگریس ایم ایل ایز اور پارٹی لیڈروں کی غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کی ہمت ہے۔
حکومت حیڈرا کے نام پر ڈرا رہی ہے:CPI
کانگریس حکومت کی حلیف جماعت سی پی آئی ،کے رکن اسمبلی کونامنینی سمباشیوا راؤ نے بھی HYDRAA کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “وہ لوگوں کو HYDRAA کے نام پر ڈرا رہے ہیں۔” انہوں نے HYDRAA کی کارروائیوں سے عام لوگوں کو فوری ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔
40سال سے رہنے والے بے گھر
دریں اثنا، رائے درگام میں، خاندانوں کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ حکام نے پیشگی اطلاع یا انتباہ کے بغیر ان کے گھروں کو مسمار کردیا۔ متاثرہ خاندان، جن میں سے کچھ ان گھروں میں 40 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم تھے، نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام نے مسمار کرنے سے پہلے ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا۔
کانگریس لیڈر پر ناراض
حکومت کی حلیف پارٹیوں کے علاوہ کانگریس لیڈر بھی حیڈرا کی کاروائی سے پریشان ہیں۔ خیریت آباد ایم ایل اے ناگیندر پر اس معاملے پر اپنا احتجاج درج کروائے ہیں۔ حیڈرا نے ناگیندر کے خلاف پولیس میں مقدمہ بھی درج کیا ہے۔
HYDRAA کی کاروائی سوالات کے گھیرے میں
HYDRAA کے خلاف وسیع پیمانے پر تنقید سیاسی رہنماؤں اور عوام میں ایجنسی کی مسماری کی مہم پر بڑھتی ہوئی عدم اطمینان کو اجاگر کرتی ہے، جس سے کارروائیوں کے ہینڈلنگ اور منصفانہ ہونے پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛
One Comment
[…] […]