
چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی سربراہی میں آندھرا پردیش کی کابینہ نے ریاست میں ایک جامع ذات پر مبنی مردم شماری کرانے سمیت کئی اہم فیصلے لئے۔
بہار حکومت کی جانب سے ذات کے سروے کے اعداد و شمار جاری کرنے کے ایک ماہ بعد آندھرا پردیش کابینہ نے سکریٹریٹ میں منعقدہ میٹنگ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا ہے ۔ اس مسئلہ پر بات چیت کے دوران چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ یہ مظلوم طبقات کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ان کی سماجی بااختیاریت کو اگلے درجے تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
کابینہ نے ضلع کرنول میں 800 میگاواٹ ونڈ پاور پلانٹ لگانے اور نیشنل لاء یونیورسٹی کے قیام کے لیے 100 ایکڑ اراضی مختص کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا ہے۔ کابینہ نے کئی اضلاع میں سرکاری دفاتر کی تعمیر کے لیے زمین کی الاٹمنٹ اور APIIC کے ذریعے 50 ایکڑ سے کم صنعتی اراضی کی الاٹمنٹ کی بھی منظوری دی ہے۔
اس نے تقریباً 50,000 افراد کو ملازمت دینے والی فیرو ایلوائس انڈسٹری کے ذریعہ بجلی کی ڈیوٹی کی ادائیگی پر ایک بڑی رعایت فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔