
حیدرآباد۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے والی واحد ریاست تلنگانہ ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے پر مسلمانوں کو دیا گیا چار فیصد ریزرویشن منسوخ کر دیا جائے گا۔ اوراسے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی میں تقسیم کردیاجائے گا۔ ایک سوال پر امیت شاہ نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ابھی تک حلال سرٹیفکیٹ پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
امیت شاہ نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے کئے۔ امیت شاہ نے زوردیتے ہوئے کہاکہ عوام، تلنگانہ میں تبدیلی چاہتے ہیں،بی جے پی تلنگانہ کی ترقی کے لیے پرعزم ہے،عوام کا ووٹ ہندوستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ ریاست، جسے فاضل بجٹ کے ساتھ تشکیل دیا گیا تھا، اس ریاست کو بی آر ایس حکومت نے قرضوں کے جال میں پھنسادیا۔ ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ریاست تلنگانہ کا قیام 1200 نوجوانوں کی طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد عمل میں آیا۔ تاہم تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے باوجود عوام کی خواہشات پوری نہیں ہوئی ہیں جیسا کہ توقع کی جارہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان، غریب، کسان ریاست کے تمام لوگ شدید پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ان دس سالوں میں دیوالیہ ہو چکی ہے۔
امیت شاہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چندر شیکھر راؤ نے کے جی تا پی جی تعلیم کے وعدہ کو نظرانداز کردیاگیا۔ خالی ملازمتوں کو پُر نہیں کیاگیا، کسانوں کے قرض کی معافی مکمل نہیں ہوئی ۔ہر ضلع میں سوپر اسپیشالٹی اسپتال کا وعدہ پورانہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ مشن کاکتیہ میں ہزاروں کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود کام مکمل نہیں ہوا، دلت بند ھو اسکیم میں بھی بدعنوانی ہوئی ہیں۔
مرکزی وزیر نے الزام لگایاکہ بی آر ایس نے 10 سال میں گھوٹالے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔ ۔ امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس، بی آر ایس اور مجلس تینوں بھی خاندانی پارٹیاں ہیں انہوں نے الزام لگایا کہ سرکاری زمینوں کی فروخت میں 4 ہزار کروڑ روپے کا اسکام ہوا ہے۔ اور بی جے پی کو اقتدار ملنے پر تمام بد عنوانیوں کی جانچ ہوگی۔
مر کزی وزیر نے الزام لگایاکہ کانگریس نے نرسمہا راؤ کی توہین کی۔ٹی انجیا کی بے عزتی کی ہے۔ یہ کانگریس کا طریقہ ہے۔کانگریس کو جب بھی موقع ملتا ہے تلنگانہ کی توہین کرنے کی عادت ہے۔کانگریس اور بی آر ایس دونوں کا ایک ہم خیال پارٹی ہے۔دونوں ایک ہیں۔ اگر آپ اپنا ووٹ اقتدار کی تبدیلی کے ڈالتے ہیں تو بی جے پی کو ڈالیں۔ اگر آپ کانگریس کو ووٹ دیں گے تو وہ بی آر ایس کو جائےگا۔