
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے نیتی آیوگ کے اجلاس کے بائیکاٹ کے سلسلے میں کانگریس پارٹی کے دوہرے معیار پر تنقید کی ہے۔ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ جب اس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کے تئیں مرکزی حکومت کے موقف کی مخالفت میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تو کانگریس پارٹی نے اس اقدام کی مذمت کی تھی۔ اور کے سی آر پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگایاگیا۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ کانگریس کا اب کیا کہنا ہے کہ ریونت ریڈی نے خود نیتی آیوگ کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
کے ٹی آر نے مزید سوال کیا کہ موجودہ چیف منسٹر کی حیثیت سے ریونت ریڈی مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کو درپیش ناانصافیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے لیے کیوں تیار نہیں ہیں۔ “جب سی ایم کے سی آر تلنگانہ کے جائز مسائل کے لئے پی ایم کے ساتھ ملاقاتوں کا بائیکاٹ کر رہے تھے، کانگریس نے ہم پر ملی بھگت وغیرہ کا الزام لگایا تھا، اب کانگریس کیا کہے گی جب ریونت ریڈی خود نیتی آیوگ میٹنگ کا بائیکاٹ کر رہے ہیں؟ کے ٹی آر نے اپنے ٹویٹ میں کہا۔
چھوٹا بھائی بڑے بھائی سے کیوں ملنا نہیں چاہتا؟ وزیر اعظم سے ریاست سے متعلق بجٹ کے مسائل پرریونت ریڈی کب بات کب کریں گے؟
When CM KCR was boycotting meetings with PM for rightful issues concerning Telangana’s pride, Congress had issues & accused us of collusion etc
Now what will Congress say when Revanth Reddy is himself boycotting Niti Ayog meeting?
Why does younger brother not want to meet PM…
— KTR (@KTRBRS) July 26, 2024