
حیدرآباد: صارفین کے حقوق کی ایک اہم کامیابی میں، حیدرآباد کے ایک صارف نے اپنے بل پر جی ایس ٹی کے ساتھ غیر قانونی طور پر سروس ٹیکس وصول کرنے کے لیے ایک ریستوراں کو کامیابی سے چیلنج کیا۔ یہ واقعہ جوبلی ہلز کے چیگورو ریسٹورنٹ میں پیش آیا، جہاں گاہک کو جی ایس ٹی کے علاوہ سروس ٹیکس کے طور پر 247 روپے کا اضافی بل دیا گیا۔
صارف نے فوراً نشاندہی کی کہ جی ایس ٹی کے علاوہ سروس ٹیکس وصول کرنا غیر قانونی ہے اور اس نے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ تاہم، ریستوراں نے اس کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا، اور گاہک کو قانونی کارروائی کرنے کے لیے کہا۔ اس نے ریسٹورنٹ کو قانونی نوٹس بھیجا جس کے بعد بالآخر ریسٹورنٹ اضافی چارجز واپس کرنے پر راضی ہوگیا۔ صارف نے کنزیومر کورٹ میں کیس کی پیروی کی، اور ایک سال کی لڑائی کے بعد، اس نے ریسٹورنٹ سے 4000 روپے بطور معاوضہ جیت لیا۔
یہ واقعہ صارفین کی بیداری کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ بہت سے لوگ نادانستہ طور پر یہ اضافی چارجز ان سے پوچھے بغیر ادا کر دیتے ہیں، لیکن یہ کیس ایک یاد دہانی کا کام کرتا ہے کہ جی ایس ٹی سے زیادہ سروس چارجز لازمی نہیں ہیں۔