
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ڈاکٹر بابو جگجیون رام بھون کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔ انھوں نے کہاکہ ڈاکٹر بابو جگجیون رام نے ملک میں کئی اصلاحات کے لیے کام کیا۔جب تک وہ سیاست میں رہے، گاندھی خاندان اور کانگریس پارٹی کے ساتھ رہے۔جگجیون رام کے جذبے کے ساتھ ہماری حکومت نچلے طبقے کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔
سابق میں اقامتی اسکول ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیت کے لیے الگ تھے۔ہم ہر حلقے میں تمام اقامتی اداروں کے ایک کیمپس میں ہونے کا انتظام کرکے ذاتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کوڑنگل میں سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔
تعلیم پر خرچ مصارف نہیں، سرمایہ کاری ہے۔پڑھائی سے ہی اونچائیوں کو سر کیا جا سکتا ہے۔آریس پروین کمار اور اکونوری مرلی جیسے لوگوں کو تعلیم کے ذریعے ہی پہچان اور عزت ملی۔جگجیون رام کی بیٹی میرا کمار نے لوک سبھا اسپیکر کی حیثیت سے تلنگانہ بل کو پاس کیا۔پوری ریاست تلنگانہ میرا کمار کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔کوئی بھی تعلیم کو نظر انداز نہ کرے… تعلیم کا مقصد بلندیوں پر چڑھنا ہے۔
گڈم پرساد تلنگانہ اسملبی میں اسپیکر ہیں ۔ انھیں اسمبلی میں صدرایوان بلایا جاتا ہے چاہے اس بات کو کچھ امرا پسند کریں یا نہ کریں ۔ کچھ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کانگریس نے کیا کیا۔ یہ کانگریس پارٹی ہی ہے جس نے سوال کرنے کا حق اور اختیار دیا ہے۔
کانگریس حکومت نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ تمام دلتوں، قبائلیوں اور بی سی اقلیتوں کے لیے اندراما مکانات ایک جگہ پر الاٹ کیے جائیں۔