
حیدرآباد ۔ تلنگانہ میں انتخابی تشہری مہم تھم گئی ہے۔ تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے دوران آخر وقت میں رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے قومی اور علاقائی پارٹیوں کے علاوہ آزاد امیدواروں نے بھر پور کوشش کی۔ اور اپنی پوری طاقت جھونک دی۔
بی آرایس،کی جانب سے کےسی آر، کے ٹی آر، کویتا، ہریش راؤ ، وزرا، اور دیگر نے ریلیوں ، جلسوں اور روڈ شو کے ذریعہ رائے دہندوں کو راغب کیا۔ کانگریس کےمقامی لیڈروں کے علاوہ قومی لیڈرس، ملکارجن کھرگے، راہل گاندھی پرینکا گاندھی، دیگر ریاستوں کے وزیراعلیٰ اور دیگر نے انتخابی مہم میں حصہ لیا۔
ادھر بی جےپی کی جانب سے پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا، وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ، مرکزی وزرا، دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی بی جےپی کے حق میں مہم چلائی۔
مجلس نے حیدرآباد میں پیدل دورے، جلسوں سے رائے دہندوں کو راغب کرنےکی کوشش کی۔ صدر مجلس اسد الدین اویسی، اکبر الدین اویسی اور دیگرنے پارٹی امیدواروں کے حق میں مہم چلائی ۔ ادھر مجلس کو بھی اپنی کامیابی کا یقین ہے۔ بی ایس پی، سی پی ایم، سی پی آئی، جنا سیناپارٹی کےعلاوہ آزاد امیدواروں نے بھی انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
بی آر ایس ، کانگریس اور بی جےپی نے اپنے بل بوتے پر سرکار بنانے کا دعویٰ کیاہے۔ اہم پارٹیوں نے انتخابی منشور بھی جاری کیا ہے۔ جس میں رائے دہندوں سے کئی وعدے کئے گئے ہیں ۔ جس میں پکوان گیس سیلنڈرکی قیمت میں کمی، اور دیگر وعدے بھی شامل ہیں۔ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کیلئے الیشکن کمیشن نے 737 کروڑ کی رقم اور دیگر چیزوں کو ضبط کیا۔۔