
حیدرآباد: بی آر ایس کے کار گزار صدر و ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے غیر مقیم ہندوستانیوں پر زور دیا کہ وہ مواضعات میں عوام کو اس حقیقت سے واقف کروائیں کہ تلنگانہ کو ایک بار پھر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی قیادت کی ضرورت ہے جنہوں نے تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاست کو تمام شعبوں میں ترقی کے راستے پر گامزن کیا ہے۔
کے ٹی آر نے آئندہ ماہ منعقد ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ہفتہ کو زوم کال کے ذریعہ 52 ممالک میں بی آر ایس کی این آر آئی شاخوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔ بی آر ایس گلوبل این آر آئی کوآرڈینیٹر مہیش بگل کی قیادت میں وزیر کے ٹی آر نے زوم کال کے ذریعہ 52 ممالک کی بی آر ایس این آر آئی شاخوں کے نمائندوں کے ساتھ یہ اجلاس طلب کیا۔
ریاستی فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین انیل کرماچلم بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا وہ تارکین وطن ہندوستانی جنہوں نے زندگی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے کاروبار اور تجارت کے شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور بیرون ممالک میں مقیم ہیں آبائی مواضعات میں ان کا بہت احترام کیا جاتا ہے،اگر ایسے تارکین وطن انتخابات میں ایسے لیڈر کو ووٹ دینے کی خواہش کریں جو تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ کر سکے تو دیہی رائے دہندگان ان کی بات ضرور سنیں گے۔
تارک راما راو نے مزید کہا کہ آنے والے 30 دن تلنگانہ کے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ کانگریس کی وجہ سے تلنگانہ ریاست آندھرا پردیش میں 60 سال تک متحد رہی اور اسے بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ اگر کانگریس پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو تلنگانہ ترقی کے معاملے میں 50 سال پیچھے چلا جائے گا۔