
کانگریس پارٹی مخالف کسان ہے یہ بات ایک اور مرتبہ ثابت ہو چکی ہے۔ کسانوں کے لیے کاشت میں سرمایہ کاری کے لیے سرکاری امداد کے طور پر شروع کردہ رعیتو بندھو اسکیم کو روک دینے کی کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن سے خواہش کی ہے۔
پارٹی نے یاسنگی سیزن سے قبل کسانوں کو دی جانے والی رعیتو بندھو کی امداد اور روکنے کے لیے مکتوب روانہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی کے ریاستی امور کے انچارج مانک ٹھاکرے نے شخصی طور پر اس مہینے کی 23 تاریخ کو الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعہ دی جانے والی مالی امداد کی تقسیم کو روک دیا جائے، ساتھ ہی دلتوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بی آر ایس حکومت کی جانب سے نافذ العمل دلت بندھو اسکیم پر بھی روک لگانے کے لیے اقدامات کی خواہش کی گئی ہے۔
کانگریس پارٹی کی اس حرکت اور اوچھی سیاست پر تمام گوشوں سے تنقیدیں کی جا رہی ہیں۔ یہ مکتوب ایک ایسے وقت روانہ کیا گیا ہے جبکہ عنقریب یا سنگی سیزن شروع ہونے والا ہے۔ حکومت کی جانب سے اس موقع پر کسانوں کی مالی امداد کی جاتی ہے تاکہ انہیں کاشت کے لیے مقروض نہ ہونا پڑے۔کانگریس کی اس حرکت سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ سیزن سے پہلے کسانوں کی مالی امداد کو روکنے کی سازش کر رہی ہے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے مطابق نئی اسکیمات کا آغاز نہیں کیا جا سکتا لیکن اس وقت جو اسکیمات جاری ہیں اس پر عمل آوری کی جا سکتی ہے۔ یہ جانتے ہوئے بھی کانگریس اوچھی سیاست پر اتر آئی ہے اور ریاست کے کسان کانگریس کی ان حرکتوں کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔