
کرناٹک حکومت نے میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ پر اہم فیصلہ لیا ہے۔ نیٹ کو لیکر ملک بھر میں جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان تمل ناڈو کے بعد اب ریاست کرناٹک نے بھی میڈیکل داخلہ امتحان کو منعقد نہیں کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
کرناٹک میں نیٹ کی منسوخی !
نیٹ پیپر لیک کے تنازعہ کے درمیان کرناٹک کابینہ نے نیا بل منظور کر لیا ہے۔ کانگریس زیر قیادت کرناٹک حکومت نیٹ کو منسوخ کرنے کی تجویز کے بل کو منظوری ہے۔ اس سے پہلے تمل ناڈو نے بھی نیٹ کو منسوخ کرنے کی قرار داد منظور کی ہے۔
نیٹ نہیں تو پھر کیا؟
کرناٹک میں منظور کیا گیا بل نیٹ کے بجائے کچھ اور میڈیکل داخلہ امتحان منعقد کرنے یا نیٹ کو کرناٹک میں کامن انٹرینس ٹیسٹ (سی ای ٹی) سے جوڑنے کی تجویز ہے۔ یہ بل کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس میں حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ ریاست 12ویں جماعت کے نمبروں کی بنیاد پر میڈیکل کورسز میں داخلے کی اجازت دے۔ نیٹ لاگو ہونے سے پہلے میڈیکل کالجوں میں داخلے اسی طریقے سے ہوتے تھے۔
میڈیکل کالجوں میں داخلوں کیلئے نیٹ سے آزادی
کرناٹک حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب نیٹ-یو جی امتحان میں مبینہ پیپر لیک کو لے کر پورے ملک میں ہنگامہ ہے۔ اگر یہ بل ریاستی اسمبلی سے منظور ہو جاتا ہے، تو طلباء کو کرناٹک کے میڈیکل کالجوں میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لیے ریاستی مسابقتی امتحان میں شرکت کرنا ہوگا اور انہیں نیٹ سے آزادی ملے گی۔ تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ نیٹ کی جگہ لینے والے امتحان کو کیا کہا جائے گا۔
دو ریاستوں نے کی نیٹ کی مخالفت
تمل ناڈو میں ڈی ایم کے حکومت نے بھی نیٹ کے خلاف ایک قرارداد منظور کی تھی۔ ڈی ایم کے حکومت نے مرکز سے کہا تھا کہ وہ ریاستی حکومتوں کو میڈیکل کورسز میں داخلہ لینے کی اجازت دے۔ کئی علاقائی پارٹیاں بشمول مانیتھنیا مکل کاچی، مارومالارچی دراوڑ منیترا کزگم، تاملگا ویٹری کزگم اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے بھی ڈی ایم کے حکومت کی تجویز کی حمایت کی ہے۔
One Comment
[…] […]