
ثابت قدم ہرنے پر بی آر ایس کارکنوں سےکے ٹی آر نے کیا اظہار تشکر
ثابت قدم ہرنے پر بی آر ایس کارکنوں سےکے ٹی آر نے کیا اظہار تشکر
حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدرپریسیڈنٹ کے تارک راما راؤ نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو ایم ایل اے پاڈی کوشک ریڈی پر حالیہ حملے کے دوران پارٹی کے ساتھ کھڑے تھے۔ انہوں نے ہر بی آر ایس کارکن کا شکریہ ادا کیا جس نے تشدد کا سامنا کیا، حملوں کے باوجود مضبوط رہے، اور جب پولیس نے مداخلت نہیں کی تو وہ ثابت قدم رہے۔
کے ٹی آر نے X پر اپنا تعریفی پیغام شیئر کیا، جس میں پارٹی کی سوشل میڈیا اور زمینی سطح پرحمایت کرنے والوں کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ کے ٹی آر نے کانگریس حکومت کے جابرانہ اقدامات پر تنقید کی اور بی آر ایس کارکنوں کی ہمت کی ستائش کی جنہوں نے ان دباؤ کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا، “بی آر ایس کی اصل طاقت ہمارے پرعزم کیڈر میں ہے، جس نے ایک بار پھر خود کو ثابت کر دیا ہے۔” انہوں نے تلنگانہ کے وقار، وجود اور مستقبل کے تحفظ کے لیے اتحاد پر زور دیا۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب کانگریس ایم ایل اے اریکاپوڈی گاندھی کے حامیوں نے مبینہ طور پر حضور آباد کے ایم ایل اے کوشک ریڈی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پرتشدد واقعات پیش آئے۔ کے ٹی آر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کوشک ریڈی پر حملہ ان کی طرف سے ترتیب دیا گیا تھا۔ انہوں نے کانگریس کے غنڈوں کے ذریعہ کوشک ریڈی کے گھر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایم ایل اے کو قتل کرنے کی سازش پر تشویش کا اظہار کیا۔
کے ٹی آر نے امن و امان کی حالت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دن دیہاڑے ایک ایم ایل اے کو قتل کرنے کی کوشش سنگین غلطیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ کے ٹی آر نے شیر لنگم پلی ایم ایل اے گاندھی کے حامیوں کو حملہ کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کوشک ریڈی کو گھر میں نظر بند رکھنے پر بھی پولیس پر تنقید کی۔ انہوں نے تلنگانہ کے فرقہ واریت اور تشدد کے مرکز میں تبدیل ہونے کے خدشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے حکومت پر غیر قانونی مقدمات درج کرنے اور بی آر ایس ارکان کو دھمکیوں اور تشدد سے ڈرانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ کے ٹی آر نے مضبوطی سے کہا کہ بی آر ایس اس طرح کی کاروائیوں سے نہیں ڈرے گا اور حملہ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پتھروں اور انڈوں سے مسلح سینکڑوں بدمعاشوں نے کوشک ریڈی کے گھر پر حملہ کیا اور کے ٹی آر نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت اور پولیس کے تعاون سے کیا گیا ہے۔
سرسلہ رکن اسمبلی نے سی ایم ریونت ریڈی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اقدامات کو احمقانہ اور گمراہ کن قرار دیا۔ کے ٹی آر نے خبردار کیا کہ حکومت پر سوال اٹھانے والوں پر حملہ کرنا جابرانہ سیاست کی طرف واپسی ہے، جو اندرا گاندھی کے دور کی یاد دلاتا ہے۔ کے ٹی آر نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کی غلط کاریوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا اور خبردار کیا کہ اقتدار کبھی مستقل نہیں ہوتا۔
سابق وزیر نے سوال کیا کہ پولیس کس طرح کوشک ریڈی کو ان کے گھر تک محدود رکھ سکتی ہے جبکہ گاندھی کو حملے کی قیادت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ کے ٹی آر نے تصدیق کی کہ بی آر ایس اور تلنگانہ کے عوام کوشک ریڈی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کے ٹی آر نے کانگریس کو اس کی بزدلانہ کارروائیوں کے لئے پکارا اور کہا کہ یہ بی آر ایس کارکنوں کے عزم کو متزلزل نہیں کریں گے۔ انہوں نے سی ایم ریونت ریڈی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’’ہماری پارٹی کی لڑائی کو آپ جس نام سے چاہیں پکاریں۔ ہم تلنگانہ کے ایک ایک انچ کو کانگریس کی بدعنوان اور غیر اخلاقی حکمرانی سے بچائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریونت ریڈی کے لاپرواہ اقدامات سے صرف بی آر ایس کے عزم کو تقویت مل رہی ہے۔
రౌడీ మూకలు దాడి చేసినా…రాళ్ళు రువ్వినా…
దాడులను ఆపవలసిన పోలీసులు చేతులు ముడుచుకున్నా…
ధైర్యంగా నిలబడి పోరాడిన ప్రతి @BRSparty సోదరుడికి, సోదరికి అలాగే సోషల్ మీడియా లో అండగా నిలిచిన యోధులకి వందనాలు!
A heartfelt salute to every solider of BRS who bravely stood up against the…
— KTR (@KTRBRS) September 13, 2024
یہ بھی پڑھیں:
کوشک ریڈی، دیگر بی آر ایس لیڈروں کو پولیس نے اریکاپوڈی گاندھی کی رہائش گاہ پر جانے سے روک دیا۔
سائبرآباد سی پی آفس پر احتجاجی بی آر ایس قائدین کو پولیس نے حراست میں لیا۔
سائبرآباد سی پی آفس پر احتجاجی بی آر ایس قائدین کو پولیس نے حراست میں لیا۔