
حیدرآباد: تلنگانہ کی وزیر کونڈا سریکھا کے خلاف اداکار اکینی ناگارجنا کے ہتک عزت کیس کی سماعت جمعہ کو نامپلی کورٹ میں ملتوی کردی گئی۔ سماعت میں تاخیر ہوئی کیونکہ پریزائیڈنگ جج چھٹی پر تھے، اس معاملے میں اگلی سماعت اب پیر کو ہوگی ۔ ناگارجنا نے وزیر کونڈا سریکھا کے ان ریمارکس کے جواب میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا، جو اداکار کا دعویٰ ہے کہ ان کے خاندان کے لیے ہتک عزت تھی۔
مقدمہ دفعہ 356 بی این ایس کے تحت دائر کیا گیا تھا، جس میں اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے انہوں نے نقصان دہ بیانات قرار دیا تھا۔ وزیر کے تبصرے، جو ایک حالیہ پریس کانفرنس کے دوران کیے گئے، سوشل میڈیا، ٹیلی ویژن چینلز پر بڑے پیمانے پر نشر کیے گئے اور اخبارات میں شائع ہوئے۔ ناگارجنا نے اپنے ثبوت کے طور پر متعلقہ میڈیا کلپنگس عدالت میں پیش کیں۔ اپنی درخواست میں، ناگارجنا نے وضاحت کی کہ تبصرے خاص طور پر ان کے لیے چونکا دینے والے تھے اور اس سے اکینینی خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے تارک راما راؤ کے خلاف لگائے گئے الزامات کی بھی تردید کی، جنہیں وزیر نے مقامی انہدام کے معاملے سے جوڑا تھا۔ ناگارجنا نے واضح کیا کہ ان کے کنونشن سینٹر کا ان الزامات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان دعوؤں کا ان کے بیٹے ناگا چیتنیا کی اداکارہ سمانتھا روتھ پربھو سے طلاق سے کوئی تعلق ہے۔
اداکار نے زور دیا کہ وزیر کے ریمارکس، جنہوں نے قومی نیوز چینلز پر توجہ حاصل کی، ان کی ذاتی اور خاندانی ساکھ پر نقصان دہ اثر ڈالا، خاص طور پر بطور اداکار، پروڈیوسر، اور ٹیلی ویژن میزبان کے طور پر ان کی حیثیت کو دیکھتے ہوئے. ان کا ماننا ہے کہ وزیر نے جان بوجھ کر اکینینی خاندان کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے انصاف کے حصول کے لیے یہ مقدمہ دائر کرنا پڑا۔ توقع ہے کہ عدالت پیر کو بھی سماعت جاری رکھے گی جس کے دوران مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس میں وزیر کے بیانات کے پس پردہ حقائق اور اکینینی خاندان پر ان کے مبینہ اثرات کا جائزہ لینا شامل ہے۔