
تلنگانہ کی جگتیال پولیس نے جعلی سر ٹیفکیٹس فروخت کرنےوالی ریکٹ کو بے نقاب کیا ۔ پولیس نے یونیورسٹیز کے ڈگری، انٹرمیڈیٹ اور ایس یس سی، کے جعلی سرٹیفکیٹس فروخت کرنے والی ٹولی کے 4 افراد بشمول ایک خاتون کو گرفتار کرلیا۔ اور ان کے قبضے سے 5عدد موبائیل فونس ایک لیاپ ٹاپ ایک سی پی یو ایک عدد ہونڈا اسکوٹی، گاڑی کے علاوہ نقد رقم ضبط کرلیا۔
ضلع جگتیال کے ایس پی سنپریت سنگھ نے ڈسٹرکٹ پولیس آفس نے بتایا کے ضلع میں گذشتہ مہینے جعلی سرٹیفکیٹس کی شکایت پر مقدمہ رجسٹر کرکے تحقیقات کی گئی۔ جانچ میں دھرم پوری منڈل جینا سے تعلق رکھنے والے مہیش نامی نوجوان نے پاسپورٹ بنانے کیلئے دسویں جماعت کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کےلئے چندریا نامی شخص سے رجوع ہوا۔
چندریا نے راجیتا نامی خاتون کو فون کرنے پر جعلی سرٹفیکیٹ کیلئے 30ہزار روپیے کی مانگ کی 28 ہزارمیں دینے کیلئے راجیتا نے فون پر آدھار کارڈ اور دیگر تفصیلات حاصل کرتے ہوئے 27دن میں نیشنل انسٹیٹیوٹ، آف اوپن اسکول کا جعلی اوپن ایس ایس سی سرٹیفکیٹ حوالے کیا۔
مہیش نے ای سی ین آر پاسپورٹ کیلئے درخواست داخل کی ۔ پاسپورٹ انکوری میں جعلی سرٹفیکیٹ کا پتہ چلا۔ ایس پی نے بتایا کہ خانگی ملازم میاں بیوی راجیتا اور شراون نے کم وقت میں زیادہ رقم کمانے کیلئے جعلی سرٹفیکیٹ کا سال 2020 میں کاروبار شروع کیا۔ کتنے افراد کو جعلی سرٹیفکیٹ دیئے گئے پولیس اس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔