
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ اور سابق وزیر توانائی جی جگدیش ریڈی نے تلنگانہ میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کی تجاویز کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی آر ایس قائدین نے ریاست کے الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو ایک عرضی پیش کی، جس میں اضافہ کی مخالفت کا اظہار کیا۔
کے ٹی آر نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے 18,500 کروڑ روپے کا بجلی کا اضافی بوجھ عوام پر عائد کرنے کے منصوبہ پر تنقید کی۔ انہوں نے اس اقدام کو غیر منصفانہ قرار دیا، خاص طور پر مختلف شعبوں کو درپیش موجودہ چیلنجز کے پیش نظر۔ “عوام پر یہ بھاری مالی بوجھ ناقابل قبول ہے،”
کے تارک راما راو نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ناقص فیصلہ سازی پہلے ہی زراعت اور صنعت میں بحرانوں کا باعث بن چکی ہے۔ اس تجویز میں گھریلو صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنا بھی شامل ہے، جس سے شہریوں پر مالی بوجھ میں مزید اضافہ ہوگا۔ کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ حکومت صنعتی شعبے میں تمام زمروں میں یکساں ٹیرف پر غور کر رہی ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ‘سچ اپ’ الزامات کی آڑ میں حکومت لوگوں پر اضافی اخراجات کا بوجھ ڈالنے کی سازش کر رہی ہے۔ کے ٹی آر نے زور دے کر کہا کہ ماضی کی مشکلات کے باوجود سابقہ حکومتوں نے عوام پر بجلی کے اتنے بھاری ٹیرف نہیں لگائے تھے۔ انہوں نے کانگریس پارٹی پر بھی تنقید کی اور الزام لگایا کہ وہ موجودہ بجلی کے نظام کو نقصان پہنچاتے ہوئے مفت بجلی کے جھوٹے وعدے کر رہی ہے۔