سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کیس میں جمعرات یعنی 2 نومبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ تاہم اگلی سماعت کی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ تیسرے روز سماعت میں عدالت نے فریقین کو ملنے والی فنڈنگ ​​کا ڈیٹا برقرار نہ رکھنے پر الیکشن کمیشن پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے کمیشن سے کہا کہ وہ 30 ستمبر تک سیاسی جماعتوں کو انتخابی بانڈز کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کے بارے میں جلد از جلد معلومات فراہم کرے۔

سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے حکومت سے پوچھا کہ انتخابی بانڈز کی کیا ضرورت ہے۔ حکومت کو بھی معلوم ہے کہ انہیں چندہ کون دے رہا ہے۔ الیکٹورل بانڈ ملتے ہی پارٹی کو پتہ چل جاتا ہے کہ کس نے کتنا چندہ دیا ہے۔

اس پر حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ حکومت یہ نہیں جاننا چاہتی کہ کس نے کتنی رقم عطیہ کی ہے۔ عطیہ دینے والا خود اپنی شناخت پوشیدہ رکھنا چاہتا ہے۔ وہ نہیں چاہتا کہ کسی اور پارٹی کو اس کا علم ہو۔ اگر میں کانگریس کو چندہ دے رہا ہوں تو میں نہیں چاہوں گا کہ بی جے پی کو اس کی خبر ہو۔

انتخابی بانڈز کی درستگی کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ کر رہی ہے۔ اس حوالے سے چار درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں میں ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (ADR)، کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر اور سی پی ایم شامل ہیں۔

مرکزی حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ عرضی گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل پیش ہوئے۔

Vinkmag ad

Read Previous

دوسرے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملہ

Read Next

کانگریس لیڈر جانا ریڈی کے گھر پر آئی ٹی کے چھاپے

Most Popular