
ممبئی: ایکناتھ شنڈے حکوت نے مہاراشٹرا میں مراٹھا برادری کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن کی سفارش کرنے والے مسودہ بل کو منظوری دے دی ہے۔ مہاراشٹر اسٹیٹ بیک ورڈ کلاس کمیشن (ایم ایس بی سی سی) کی رپورٹ اور مسودہ بل آج مہاراشٹر مقننہ کے ایک روزہ خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ریٹائرڈ جج سنیل شکرے کی سربراہی میں ایم ایس بی سی سی نے جمعہ 16 فروری کو مراٹھا برادری کی پسماندگی کی جانچ کرنے والی اپنی تفصیلی رپورٹ چیف منسٹرایکناتھ شنڈے کو پیش کردی تھی۔
وہیں دوسری جانب حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج موجودہ او بی سی ریزرویشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیے بغیرمراٹھا کوٹہ دینا ایک مشکل کام ہے، جس میں بہت کم اختیارات ہیں۔
اسی دوران مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے پاٹل کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ الیکشن اور ووٹوں کو ذہن میں رکھ کر لیا گیا ہے۔ یہ مراٹھا برادری کے ساتھ دھوکہ ہے اورمراٹھا کمیونٹی حکومت پر بھروسہ نہیں کرے گی۔