تروملا لڈو تنازعہ:جگن نے پون کلیان، چندرابابو پر کی تنقید ۔

صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی، وائی ایس جگن موہن ریڈی

حیدرآباد: وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر اور سابق چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان کے سناتن دھرم کی سمجھ پر سوال اٹھاتے ہوئے ان پر مبینہ طور پر ایسے اقدامات کی حمایت کرنے پر تنقید کی جو بھگوان وینکٹیشور کے تقدس کو مجروح کرتے ہیں۔ تادےپلی میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے دفتر میں میڈیا سے بات چیت کے دوران جگن نے تروملا لڈو میں ملاوٹ سے متعلق تنازعہ پر بات کی، جس کے درمیان سپریم کورٹ نے خصوصی ایس آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

جگن نے پون کلیان پر تروملا کی ساکھ کو خراب کرنے کی سازش کا حصہ بننے کا الزام لگایا اور ان کے موقف کو اندھا جواز قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آنکھیں بند کرکے کسی غلطی کا دفاع کرنا سناتن دھرم کی تشکیل ہے؟ اپنے تبصروں میں، انہوں نے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو پر بھی تنقید کی، اور الزام لگایا کہ وہ بغیر کسی خوف اور عقیدت کے بار بار تروملا کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، اور زور دے کر کہا کہ سپریم کورٹ نے چندرا بابو کی مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی کوششوں کو دیکھا ہے۔

جگن نے مزید نشاندہی کی کہ سپریم کورٹ نے چندرابابو کے دعووں میں ثبوت کی کمی پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ چیف منسٹر بغیر ثبوت کے ایسے بیانات کیسے دے سکتے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی استفسار کیا تھا کہ گھی میں ملاوٹ کے نمونے دوسری لیب کو بھیج کر دوسری رائے کیوں نہیں مانگی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چندرا بابو کے اقدامات کو گمراہ کن پایا اور اس کی وضاحت طلب کی تھی، لیکن نائیڈو کو اس طرح کی تنقید کے بعد بھی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ جگن نے اصرار کیا کہ چندرا بابو کو عقیدت مندوں سے معافی مانگنی چاہیے اور انہیں اپنے اعمال کے لیے تروملا سے معافی مانگنی چاہیے۔

پون کلیان کو نشانہ بناتے ہوئے جگن نے سوال کیا کہ کیا نائب وزیر اعلیٰ بھی سمجھتے ہیں کہ سناتن دھرم کیا ہے؟ انھوں نے پون پر الزام لگایا کہ وہ چندرا بابو کے الفاظ کے مضمرات کو پہچانے بغیر ان کے اقدامات کا دفاع کر رہےہیں۔ جگن نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نظر آنے والے غلط کاموں کو روکنے میں ناکام رہتے ہوئے دھرم کے بارے میں بات کرنا منافقانہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو لوگ بھگوان وینکٹیشور کو غلط طریقے سے پکارتے ہیں انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس طرح کے اعمال خدائی عذاب کا باعث بنیں گے۔

اس بات پر زور دیا کہ اگر کوئی غلط واقعہ پیش نہیں آیا تو ایس آئی ٹی یا کوئی اور تحقیقات غیر ضروری تھی۔ انہوں نے کسی ایسی چیز کی انکوائری کے مطالبے پر تنقید کی جو ان کے مطابق نہیں ہوئی اور بار بار جھوٹے بیانیہ پر غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھگوان وینکٹیشور خود خدائی انصاف پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے جھوٹی معلومات پھیلانے والے کسی سے بھی نمٹیں گے۔

Vinkmag ad

Read Previous

کے ٹی آر نے ریاستی حکومت کی طرف سے بتکما تہوار کے انتظامات کو نظر انداز کرنے پر سوال اٹھایا

Read Next

اے آئی ایم آئی ایم کے وفد نے سی پی حیدرآباد سے ملاقات کی، نفرت انگیز تقریر کے لئے یتی نرسنگھ نند کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular