
اے پی کانگریس نے میگا ڈی ایس سی کے مطابق ملازمتوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چلو سکریٹریٹ پروگرام کی اپیل کی تاہم پولیس نے اس پروگرام کو ناکام بناتے ہوئے پارٹی کی ریاستی صدر وائی ایس شرمیلا اور دیگر لیڈروں کو پارٹی دفتر آندھرا رتنا بھون سے حراست میں لے لیا۔
کانگریس لیڈروں جی ردرارجو، تلسی ریڈی اور مستان ولی نے جمعرات کو پارٹی دفتر آنے کی کوشش کی ، انھیں گرفتار کرکے وہاں سے پولیس اسٹیشن منتقل کردیاگیا۔ شرمیلا سمیت کئی لیڈروں نے دفتر کے باہر پولیس کے رویہ کے خلاف احتجاج کیا جس سے آندھرا رتنا بھون میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ پولیس اور کانگریس کے لیڈروں کے درمیان بحت وتکرار بھی ہوئی۔
شرمیلا نے کہا کہ 28 ہزار ملازمتوں کو ڈی ایس سی کے ذریعہ پُرکرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اس وعدہ سے انحراف کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے صرف 6,000 عہدوں کو پُرکرنے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ وائی ایس آرکانگریس حکومت کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہیے۔
سینئر لیڈرجی ردراراجو نے کہا کہ گزشتہ رات سے پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ غیر قانونی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ پارٹی کارکنوں کو جگہ جگہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہم وزیراعلی جگن کی طرف سے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔