
تلنگانہ کانگریس کے رکن قانون سازکونسل جیون ریڈی کو کانگریس ہائی کمان نے دہلی طلب کیا ہے۔جیون ریڈی، بی آرایس کے رکن اسمبلی سنجے کمارکو کانگریس میں شامل کرنے پر ناراض ہیں۔سنجے کمارنے دسمبر میں منعقدہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں جیون ریڈی کو شکست دی تھی، وہ ان کے کٹرحریف سمجھے جاتے ہیں۔
حال ہی میں وزیراعلی نے ان کو کانگریس میں شامل کرلیا۔سرکاری وہپ اے لکشمن کمار کو جیون ریڈی کو دہلی لے جانے کا کام سونپا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انہیں حیدرآباد سے دہلی روانہ کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ پارٹی ذرائع نے جیون ریڈی کو کابینہ میں شامل کیے جانے کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکمراں کانگریس کے پاس 40 رکنی کونسل میں صرف چار ایم ایل سی ہیں اور ان میں سے کوئی بھی کابینہ میں شامل نہیں ہے۔ جیون ریڈی نے اپنے سیاسی حریف اور بی آر ایس ایم ایل اے سنجے کمار کو ان کے علم کے بغیر کانگریس میں شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ایم ایل سی کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیں گے کیونکہ وہ تقریباً 40 سال تک پارٹی میں کام کرنے کے بعد اپنی توہین محسوس کرتے ہیں۔
پارٹی قیادت نے نائب وزیراعلی ملوبھٹی وکرامارکا اورریاستی وزیر سریدھر بابو کو انہیں منانے کی ذمہ داری دی تھی جو بے فیض ثابت ہوئی۔ اے آئی سی سی تلنگانہ انچارج دیپا داس منشی نے بھی جیون ریڈی سے فون پر بات کی لیکن کوئی اس میں ا نہیں کوئی کامیابی نہیں ملی۔
انہوں نے قانون ساز کونسل کے صدرنشین جی سکھیندرریڈی سے ملاقات کا وقت مانگاتھا تاکہ مکتوب استعفیٰ ان کے حوالے کیاجائے۔ اگرچہ انہوں نے ابتدا میں کانگریس پارٹی سے بھی استعفیٰ دینے کا اشارہ دیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی میں ہی رہیں گے۔