
حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی 6 اکتوبر کو دہلی کا دورہ کریں گے تاکہ ریاست میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں مرکزی حکومت کو جامع رپورٹ پیش کریں۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب تلنگانہ حکومت نے اندازہ لگایا تھا کہ ستمبر میں بھاری بارش سے 10,000 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے لیے فلڈ ریلیف فنڈز میں صرف 416.80 کروڑ روپے جاری کیے، جسے ریاست ناکافی سمجھتی ہے۔
اپنے دورے کے دوران ریونت ریڈی مرکزی وزارت داخلہ کے زیر اہتمام ریاستی وزرائے داخلہ کی میٹنگ میں بھی شرکت کریں گے۔ میٹنگ کے بعد، توقع ہے کہ وہ کانگریس کے سینئر لیڈروں سے ملاقات کریں گے تاکہ تشویش کے مزید معاملات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
تلنگانہ میں شدید سیلاب کے ردعمل میں مرکزی ٹیم پہلے ہی ریاست کا دورہ کر کے نقصانات کا جائزہ لے چکی ہے۔ مرکز نے ابتدائی طور پر آندھرا پردیش اور تلنگانہ دونوں کے لیے فوری ریلیف کے طور پر 3,300 کروڑ روپے فراہم کیے تھے۔ حال ہی میں، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) کے تحت 14 ریاستوں کو اضافی 5,858 کروڑ روپے جاری کیے گئے، جن میں سے تلنگانہ کو صرف 416.80 کروڑ روپے ملے۔