
امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ نارا چندرابابو نائیڈو نے اتوار کو وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں تروملا کے تقدس کی بے حرمتی کی۔ انڈاولی میں اپنی رہائش گاہ سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے سےس سابق حکمراں جماعت پر تنقید کی کہ وہ تروملا مندر انتظامیہ کے قائم کردہ ضابطوں کو نظر انداز کر رہی ہے اور مقدس مقام کو سیاسی بحالی کے مرکز میں تبدیل کر رہی ہے۔
چندرابابو نائیڈو نے الزام لگایا کہ تروملا تروپتی دیواستانمس (TTD) بورڈ کے ارکان کی تقرری من مانی طور پر کی گئی تھی، جو نااہل افراد کی حمایت کرتے تھے۔ انہوں نے تروملا لڈو کی تیاری میں ملاوٹ شدہ گھی کے استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جس کا انہوں نے دعویٰ کیا کہ عقیدت مندوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید خبردار کیا کہ مندر کے تقدس کو پامال کرنے والے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
چیف منسٹر نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی سابقہ انتظامیہ نے تروملا کی پاکیزگی کو نقصان پہنچانے کی ہمت نہیں کی تھی، لیکن وائی ایس آر سی پی حکومت نے ایسا کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی پارٹی سابق حکمران جماعت کی طرف سے کی گئی غلطیوں کو دور کرنے اور نظام کو بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے وائی ایس آر سی پی قائدین پر بھی تنقید کی، ان پر الزام عائد کیا کہ وہ غلط کام کرتے ہیں اور جوابدہی سے بچنے کے لیے جوابی حملوں کا سہارا لیتے ہیں۔
چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اقتدار میں آتے ہی تروملا میں صفائی کا عمل شروع کیا تھا، اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہ مندر میں گووندا کے مقدس نعرے گونجیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جگن نے چندرا بابو نائیڈو پر ٹی ٹی ڈی کے تقدس کو بدنام کرنے کا الزام لگایا، مودی سے کی مداخلت کی اپیل