
آندھراپردیش کابینہ میں اسمبلی انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کو منظوری دی۔ چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو کی صدارت میں کابینہ کا پہلے اجلاس میں 5 انتخابی وعدوں کی تکمیل کو منظوری دی گئی۔
کابینہ نے میگا ڈی ایس سی کے تحت 16347 اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات کا فیصلہ کیا۔ اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات پر کابینہ نے شیڈول کو منظوری دی ہے۔ یکم جولائی سے تقرر کا عمل شروع ہوگا اور 10 ڈسمبر سے قبل 16,347 جائیدادوں پر تقررات مکمل کرلئے جائیں گے۔
ہیلتھ یونیورسٹی کو آنجہانی این ٹی راما راؤ سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے سابق وائی ایس آر کانگریس حکومت کے لینڈ ٹائٹل قانون کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔آندھراپردیش میں انّا کینٹین اسکیم کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت عوام کو رعایتی شرح پر کھانا فراہم کیا جائے گا۔
اپریل سے ماہانہ وظائف کی رقم کو 4 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت استفادہ کنندگان کو بقایا جات جاری ہونگے۔ کابینہ نے ماہانہ وظیفہ کی رقم کو 3 ہزار روپئے سے بڑھاکر 4 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا اور یکم جولائی سے وظیفہ کی رقم استفادہ کنندگان کو گھر پر حوالے کی جائے گی۔ گزشتہ 3 ماہ کے بقایا جات کے ساتھ آئندہ ماہ 7 ہزار روپئے ادا کئے جائیں گے۔ ریاست میں 65 لاکھ افراد کو پنشن دیا جاتا ہے۔
آندھرا پردیش میں گانجہ کی سربراہی پر قابو پانے وزیرداخلہ انیتا کی قیادت میں کابینی سب کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں ہوم، ریونیو، ہیلت اور بہبودی قبائل کے وزراء شامل ہیں۔ کابینہ نے 6 محکمہ جات کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ پولاورم، امراوتی دارالحکومت کی ترقی، برقی، ماحولیات، شراب اور ریاست کی معاشی صورتحال پر وائٹ پیپر جاری کرکے عوام کو باخبر کیا جائے گا۔
آندھراپردیش حکومت نے آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت کا وعدہ کیا جس پر عمل اندرون ایک ماہ شروع ہوگا ۔ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ ایم رام پرساد ریڈی نے کہاکہ انتخابی منشور میں آر ٹی سی بسوں میں خواتین کیلئے مفت سفر کی سہولت کا وعدہ کیا گیا تھا جس پر عمل میں حکومت سنجیدہ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اندرون ایک ماہ وعدے پر عمل ہوگا ۔