
بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔ وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ طلبا تحریک کے رہنماؤں نےنوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو نئی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر مقرر کرنے کا فوج سے مطالبہ کیا ہے۔
منگل کی صبح سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، طلبا تحریک کے اہم لیڈر ناہید الاسلام نے کہاکہ پروفیسر یونس نے ملک کو بچانے کے لیے طلبہ برادری کی کال پر یہ اہم ذمہ داری اٹھانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ناہید نے کہاکہ “ہم نے عبوری حکومت سے متعلق فریم ورک کا اعلان کرنے میں 24 گھنٹے درکار تھے تاہم، ہنگامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے، ہم نے اس کا جلد ہی اعلان کردیا‘۔ بنگلہ دیش میں آئندہ 24 گھنٹوں میں عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔ اور پروفیسر محمد یونس عبوری حکومت کے مشیر اعلیٰ ہوں گے۔
ناہید کا یہ بیان صدر محمد شہاب الدین کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کو جلد از جلد تحلیل کرکے ایک عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔ پیر کی رات قوم سے ٹی وی خطاب میں صدر نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی رہائی کا حکم بھی دیا تھا۔ ناہید نے صدر پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے جلد از جلد اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: