
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا آج 20 واں دن ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 250 مقامات پر حملے کیے ہیں۔ اس دوران انہوں نے حماس کے ٹھکانوں، کمانڈ سینٹرز، سرنگوں اور راکٹ لانچروں کو نشانہ بنایا۔ آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ ان کے حملے میں حماس کا راکٹ مین حسن العبداللہ مارا گیا ہے۔
عبداللہ شمالی غزہ سے اسرائیل کی طرف داغے گئے راکٹوں کا ذمہ دار تھا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی شن بیٹ نے آئی ڈی ایف کو ان کے مقامات کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق آج صرف چند گھنٹوں میں اسرائیل نے جنوبی غزہ میں 48 مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں۔
ان میں سے 481 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ سے نکل جانے کے انتباہ کے بعد وہاں آئے تھے۔ اس جنگ میں اب تک 7 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں تین ہزار بچے بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ بحریہ نے خان یونس میں میزائل پیڈ پر حملہ کیا۔ یہ سائٹ مسجد اور کنڈرگارٹن کے بالکل قریب واقع تھی۔
دریں اثنا، پہلی بار اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعتراف کیا کہ اسرائیل 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کو روکنے میں ناکام رہا۔ نیتن یاہو نے کہا – 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کو نہ روکنے پر مستقبل میں میرے ساتھ سب کو جواب دینا پڑے گا۔
اسی دوران اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ بدھ کی رات ٹینکوں کے ساتھ شمالی غزہ میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے حماس کے متعدد ٹھکانوں اور راکٹ لانچنگ پوزیشنوں کو نشانہ بنایا۔ دوسری جانب یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکا کے مشورے کو قبول کرتے ہوئے زمینی حملے کو کچھ وقت کے لیے ملتوی کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔