
بی آرایس کے کارگزار صدر و سابق وزیر تارک راماراو نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے 6 گیارنٹی کےنام پر عوام کو دھوکہ دیا۔ سابق وزیر کے ٹی آرنے کانگریس امیدوار پرساد کمار کو اسپیکر کے طور پر نام تجویز کرتے ہوئے پرچہ نامزدگی پر دستخط کیے۔ بعد ازاں انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کی۔
تارک راماراو نے کہا کہ اصل کھیل اب کانگریسی حکمرانوں کا ہے جنہوں نے وعدے کئے۔راہول گاندھی نے قرض معافی کا وعدہ کیا تھا۔ اور کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے دو دن میں قرضے معاف کر دیں گے۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ پہلی کابینہ میں ہی چھ ضمانتوں کا کیا ہوا اور قرض معافی کا کیا ہوا۔تارک راما راو نے کہا ہے کہ انتخابی وعدوں کو پورا نہ کرنے پر کانگریس کو چھوڑانہیں جائے گا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی ریونت ریڈی اور کانگریس کے لیڈران نے ناقابل عمل وعدے کئے۔ریونت ریڈی نے یقین دہانی کروائی تھی کہ سوشل سیکوریٹی پنشن اقتدارحاصل کرنے کے بعد 4000روپئے کردیا جائے گا۔
کے ٹی آر نے کہا کہ اب بی آر ایس پر ریاست میں قرضوں کا انبار لگانے کا الزام عائد کیا جائے گا ، کل گورنر کی تقریر میں بھی یہی بات کہلائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک حلقہ اسمبلی میں 45 ہزار نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا ہے اگر پوچھا جائے کہ وہ کیسے دیں گے تو وہ جواب نہیں دیں گے۔
کےٹی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت میں مطالبات زر پر کبھی بحث نہیں ہوئی۔ سی اے جی ہر سال رپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ کا حساب ہر سال ہوتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہم نے ہر سال مطالبات زر کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔