
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے تلنگانہ کی کانگریس حکومت پر بروقت طلبہ کو اسکالرشپ کی تقسیم میں ناکامی پر سخت تنقید کی ہے۔
کے ٹی آر نے ‘X’ (سابقہ ٹویٹر) پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت نے بی سی، ایس سی، ایس ٹی، اقلیتی اور ای بی سی طلبہ کی ضروریات کو کیوں نظر انداز کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آٹھ ماہ سے اقتدار میں رہنے کے باوجود کانگریس حکومت نے زیر التواء اسکالرشپ کی ادائیگیوں اور ٹیوشن فیسوں کو حل نہیں کیا، جو کہ اب 5,900 کروڑ روپے بنتی ہے۔ انہوں نے تاخیر کی وجہ سے طلباء کو درپیش بڑھتی ہوئی مشکلات پر روشنی ڈالی، یہ بتاتے ہوئے کہ حکومت کی بے عملی کی وجہ سے تعلیمی ادارے بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
کے ٹی آر نے ہاسٹل کے طلبہ پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا، جن میں سے بہت سے لوگ دیکھ بھال کے فنڈز کی کمی کی وجہ سے اپنی پڑھائی بند کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کانگریس حکومت کو اس لاپرواہی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مالی تناؤ غریب طلباء کے خاندانوں کو قرض میں دھکیلتا ہے۔ بی آر ایس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ حکومت طلباء کے مستقبل سے کھیلنا بند کرے اور زیر التواء فنڈز کو فوری جاری کرے۔
బీసీ, ఎస్సీ, ఎస్టీ, మైనారిటీ, ఈబీసీ విద్యార్ధులంటే..
ఈ కాంగ్రెస్ సర్కారుకు ఎందుకింత చిన్నచూపు ??అధికారంలోకి వచ్చి ఎనిమిది నెలలైనా…
బోధనా ఫీజులు, ఉపకార వేతనాల జాడేది ??రూ. 5900 కోట్లకు బకాయిలు చేరుకున్నా…
ప్రభుత్వంలో చలనం లేదు.. దరఖాస్తులకే దిక్కులేదు..స్కాలర్ షిప్పులను… pic.twitter.com/BX3nYI32Ra
— KTR (@KTRBRS) August 29, 2024
یہ بھی پڑھیں:
2 Comments
[…] […]
[…] […]