
تلنگانہ حکومت کی طرف سے پرجا پالانا پروگرام جمعرات کو ریاست بھر میں شروع ہو گیا ہے۔ وزراء، ایم ایل ایز، عوامی نمائندوں اور اعلیٰ عہدیداروں نے جگہ جگہ یہ پروگرام شروع کیا۔ عہدیداروں کی ٹیمیں دیہات اور شہری علاقوں میں پہنچ کر لوگوں سے درخواستیں وصول کیں۔
ریاستی چیف سیکرٹری نے کہا کہ پرجا پالانا پروگرام پہلے دن کامیاب رہا۔ پہلے دن 7,46,414 ابھیے ہستم کی درخواستیں موصول ہوئی ہے۔ دیہی علاقوں سے 2,88,711 درخواستیں اور جی ایچ ایم سی سمیت شہری علاقوں سے 4,57,703 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ضلع کلکٹرس کے ساتھ ٹیلی کانفرنس منعقد کی گئی اور پبلک گورننس پروگرام کے انتظام کا جائزہ لیا گیا۔
میونسپل اور پنچایت راج محکموں کے چیف سکریٹریز دانا کشور اور سندیپ سلطانیہ نے بھی اس ٹیلی کانفرنس میں شرکت کی۔ بات کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ ہر سنٹر میں چھ گارنٹی درخواست فارم ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن جمعرات کو دیہی اور شہری علاقوں کے لوگوں کی جانب سے بھر پور ردعمل ملا۔ ان فارمز کو اگر کوئی فروخت کرتا ہے تو سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
چیف سکریٹری نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں کہ ان گرام سبھا میں شرکت کرنے والوں کو کم سے کم بنیادی سہولیات جیسے پینے کاپانی مہیا کیا جائے اور عوام کو قطار میں کھڑے رہنے کی ترجی دی جائے ۔ شانتی کماری نے کہا کہ ہر سو افراد کے لیے ایک کاؤنٹر قائم کیا جائے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں موصول ہونے والی ہر درخواست کو ایک خصوصی نمبر دیا جانا چاہئے۔ فارم بھرنے اور دیگر ضروریات کے لیے خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کیے جائیں۔
شانتی کماری نے افسران سے کہاکہ عوام کو درخواست فارم مفت دیں اور انتباہ دیا کہ اگر انہیں فروخت کیا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم اس پروگرام کے پہلے دن کئی جگہوں پر عوام پریشان دیکھے گئے انھیں مناسب رہنمائی کرنے والے نہیں تھے ۔ کئی جگہوں پر درخواست فارم کی قلت دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ زیراکس سنٹرز کے مالکان نے بھی ہر درخواست فارم زیراکس کے لیے 30 روپے سے 100 روپے تک وصول کیے۔