
شہر کے مضافاتی علاقہ جنواڑہ میں سڑک کی توسیع کے مسئلہ پرچرچ میں گھس کر حملہ کیا گیا اورچرچ کو نقصان پہنچایا گیا اس واقعہ میں 11 افراد زخمی ہوگئے وہیں چرچ کو بھی نقصان پہنچا۔ اس سلسلے میں شیڈولڈ کاسٹ رئیٹس پروٹیکشن سوسائیٹی کی جانب سے موکیلا پولیس اسٹیشن میں تحریری طورپر شکایت کی گئی ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے خواتین، مرد حضرات اوربچوں کے فرق کے بغیر گالی گلوج کرتے ہوئے تعاقب کرکے آہنی سلاخوں، پتھروں اورلاٹھیوں سے قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ حملہ آورقریب 200 تھے جنہوں نے یہ کہتے ہوئے حملہ کیا کہ ان کی بات ماننے سے انکارکی ان کی ہمت کیسے ہوئی۔
مقامی افراد نے بتایا کہ چرچ کے پاس سڑک کی ڈالی جارہی تھی اور اسکی توسیع کی جارہی تھی جبکہ عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا کہ پہلے جتنی سڑک تھی اتنی ہی ڈالی جائے اس میں توسیع نہ کی جائے، سابق میں بھی یہی بات ان کے کہی گئی تھی کہ کل اچانک سڑک ڈالنے کا کام شروع کیا گیا اس وقت چرچ کے پاس صرف دس تا 15 لوگ موجود تھے جن میں خواتین اوربچے بھی شام شامل تھے، سڑک کی توسیع پراعتراض کے ساتھ ہی وہ لوگ بھڑک گئے جو سڑک ڈالنے کے حامی تھے اورانھوں نے منصوبہ بند طریقہ سے حملہ کردیا۔
متاثرین میں شامل ایس اے اندرا نے بتایا کہ چرچ کے پاس سڑک ڈالنے کا کام شروع کردیا گیا اعتراض پر چرچ کے رکن سامیول پر حملہ کیا گیا ،گالی گلوج کی گئی اورپتھروں لاٹھیوں اورآہنی سلاخوں سے منصوبہ بند طریقہ سے حملہ کیا گیا جس میں 11 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ حملہ آوروں کا تعلق بجرنگ دل سے تھا اوروہ جئے شری رام کے نعرے بھی لگارہے تھے۔
خاتون نے کہاکہ قدیم چرچ کے قریب موجود نئے چرچ پر چڑھ کر وہاں سے پرانے چرچ پر حملہ بھی کیا جس کے نتیجہ میں قدیم چرچ کوشدید نقصان پہنچا۔ ذرائع کے مطابق جب حملہ آوروں سے بچنے کیلئے یہ لوگ چرچ میں داخل ہوئے تو چرچ میں گھس کر بھی ان پر حملہ کیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے مقام واقعہ کا معائنہ کیا۔