
حیدرآباد میں موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی، اہم سڑکیں زیر آب آگئیں اور شہر بھر میں ٹریفک نظام مفلوج ہوگیا۔ نشیبی علاقے مکمل طور پر زیر آب آگئے اور نالوں میں پانی بھر گیا جس سے شدید خلل پڑا۔ سیلاب کے باعث ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔ متوفی کی نعش جس کی شناخت رام نگر کے انیل کے طور پر ہوئی ہے، پارسی گٹہ کے قریب سڑک پر بہہ گیا۔
ایک اور واقعہ میں، پنج گٹہ کالونی میں سکھنواس اپارٹمنٹس کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے ایک کار کو نقصان پہنچا اور بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں۔ ملک پیٹ ریلوے برج کے نیچے مین سڑک پر پانی بھر گیا جس سے ٹریفک کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی۔
دبیر پورہ میں سیلابی پانی نے تمام نقل و حرکت روک دی، جس سے علاقے میں تعطل پیدا ہو گیا۔ ایل بی اسٹیڈیم کی دیوار مسلسل بارش کی وجہ سے گر گئی، اور بشیر باغ میں پرانے سی سی ایس آفس سے متصل دیوار گر گئی، جس سے آس پاس کھڑی پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
حکومت نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) حدود میں تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے ضلعی تعلیمی افسران نے موسم کی شدید صورتحال کے پیش نظر اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ جب تک ضروری نہ ہو گھر سے باہر جانے سے گریز کریں۔ جی ایچ ایم سی نے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کی اطلاع ہیلپ لائن نمبر 21111111 040 یا 9000113667 پر دیں۔