
حیدر آباد کی پولیس نے ایک ایسے روڈی شیٹر کو گرفتار کر لیا جو 100 کروڑ کا مالک بتایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق گڈی ملکاپور سے تعلق رکھنے والے یادگیری نامی شخص کے بھائی کا سال 2016 میں قتل کر دیا گیا تھا، وہ اپنے بھائی کے قاتلوں سے انتقام لینا چاہتا تھا، اسی مقصد کے تحت اس نے شہر کے علاقہ حبیب نگر سے تعلق رکھنے والے روڈی شیٹر محمد قیصر عرف چور قیصر سے رابطہ قائم کیا۔ یادگیری نے اپنے بھائی کے قاتلوں کی تصویر اور سپاری کے طور پر دو لاکھ روپے روڈی شیٹر کو دیے۔ کافی دن گزر جانے کے بعد بھی روڈی شیٹر نے اس کا کام نہیں کیا اور مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے الٹا یادگیری کو دھمکانے لگا۔ روڈی شیٹر کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہو کر یادگیری نے مزید چار لاکھ روپے اسے ادا کیے اس کے بعد بھی ہراسانی کا سلسلہ جاری تھا۔ اس اثنا میں پولیس کو اس بات کی اطلاع ملی اور پولیس نے روڈی شیٹر کو گرفتار کر لیا۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ چور قیصر نے جیل میں اپنی گینگ بنائی تھی اور وہ کئی طرح کے مقدمات ملوث ہے۔ روڈی شیٹر لینڈ گرابنگ اور ڈیلنگ کے معاملات کرتا تھا اس نے غیر قانونی طور پر 100 کروڑ روپے جمع کیے۔