قرض معافی کے وعدے کی ناکامی پر کے ٹی آر نے کانگریس کو بنایا تنقید کانشانہ، بی آر ایس کے احتجاج کیKTR نے کی قیادت۔

چیوڑلہ : بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے کانگریس حکومت پر 2 لاکھ روپے تک کا فصل قرض معاف کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہنے پر سخت تنقید کی۔ جمعرات کو چیوڑلہ میں بی آر ایس پارٹی کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے رویندر ریڈی نامی کسان کے ساتھ گفتگو کی۔ کسان نے ریونت ریڈی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے صورتحال پر اپنی پریشانی کا اظہار کیا۔ کے ٹی آر نے قرض معافی سے متعلق الجھنوں کی نشاندہی کی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اسمبلی انتخابات کے دوران ریونت ریڈی نے 9 دسمبر 2023 کو 2 لاکھ روپے تک کے فصل قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔

KTR نے کہا “ریونت ریڈی نے شروع میں 2 لاکھ روپے کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن جب انہوں نے بینکرس سے مشورہ کیا تو معلوم ہوا کہ قرض معافی کےلئے 49,000 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ اس کی وجہ سے پیچھے ہٹنا اور مختلف بہانوں کا سامنا کرنا پڑا،” ۔ انہوں نے ریونت پر تنقید کی کہ وہ وعدہ کی گئی رقم کو کم کرنے اور 15 اگست تک اپنی یقین دہانیوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جیسا کہ دیوتاؤں کے نام پر وعدہ کیا گیا تھا۔

کے ٹی آر نے کانگریس پر عوام کو گمراہ کرنے اور کسانوں کے جذبات سے کھیلنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر قرض معافی مکمل ہو گئی تو کسانوں کو اب بھی مسائل کا سامنا کیوں ہے اور ریاست بھر میں احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ مختص بجٹ کو 49,000 کروڑ روپے سے گھٹا کر 26,000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔

خاتون ایم ایل اے سبیتا اندرا ریڈی کے ساتھ سلوک پر روشنی ڈالتے ہوئے، جن کی مبینہ طور پر ریونت ریڈی نے توہین کی تھی، کے ٹی آر نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ اسمبلی میں ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس طرح کے رویے کی وجہ کانگریس حکومت کا اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی ہے، جس کی وجہ سے اس کے لیڈروں میں مایوسی پھیل گئی۔

کے ٹی آر نے کسانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ٹوٹے ہوئے وعدوں کے لیے کانگریس کو جوابدہ بنائیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ آدھے اقدامات پر اکتفا نہ کریں اور وعدے کے مطابق 2 لاکھ روپے کے قرض کی مکمل معافی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ایس، نہ صرف بھارت راشٹرا سمیتی بلکہ ایک بھارت رعیتو سمیتی (کسان یونین) ہونے کے ناطے اس وقت تک لڑتی رہے گی جب تک ہر کسان کا قرض مکمل طور پر معاف نہیں کیا جاتا۔

کے ٹی آر نے کہا کہ لڑائی قرض کی معافی پر نہیں رکے گی بلکہ کانگریس کی طرف سے کئے گئے دیگر 420 ضمانتوں اور وعدوں تک بھی پھیلے گی۔ انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ متحد ہو کر کانگریس کے وعدوں کو غیر مہذب زبان یا ہتھکنڈوں کا سہارا لیے بغیر جمہوری طور پر چیلنج کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

غیرمشروط فصل قرض معافی کی مانگ۔ کے ٹی آر کی قیادت میں بی آر ایس کا ریاست گیر احتجاج

اڈانی پر کانگریس کا موقف منافقانہ :کے ٹی راما راؤ نے کانگریس کو بنایا تنقید کا نشانہ

Vinkmag ad

Read Previous

بی سی ریزیڈنشیل اسکول کے طلباء کا احتجاج۔ پرنسپل کو عہدے سے ہٹانے کی مانگ

Read Next

قرض معافی کا مطالبہ کرنے والے بی آر ایس کارکنوں پر ضلع سوریا پیٹ میں حملہ۔ کے ٹی آر نے کی مذمت

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular