
دہلی: بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے بعد تازہ صورتحال پر حکومت ہند گہری نظر بنائے ہوئے ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے ایک ’ایکشن پلان‘ تیار کیا ہے جس کے بارے میں حکومت نے آل پارٹی میٹنگ بلائی ۔اور سبھی اپوزیشن پارٹیوں کو باخبر کیا گیا۔ حکومت نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں اس وقت تقریباً 13 ہزار ہندوستانی موجود ہیں، حالانکہ حالات اتنے خراب نہیں ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بنگلہ دیش سے نکالنا پڑے۔
مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے کل جماعتی میٹنگ کی اطلاع دی ہے اور کچھ تصویریں بھی شیئر کی ہیں۔
Briefed an All-Party meeting in Parliament today about the ongoing developments in Bangladesh.
Appreciate the unanimous support and understanding that was extended. pic.twitter.com/tiitk5M5zn
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) August 6, 2024
اس میٹنگ میں حکومت ہند کی طرف سے مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنی بات رکھی۔ راہل گاندھی اور کچھ دیگر لیڈران نے بھی موجودہ حالات سے متعلق کچھ سوالات برسراقتدار طبقہ سے پوچھے۔ حالانکہ اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ اس معاملے میں وہ حکومت کے ساتھ ہیں۔
مرکزی حکومت نے اپوزیشن لیڈران کو مطلع کیا کہ بنگلہ دیش کے موجودہ حالات پر سخت نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ جو بھی حالات سامنے آئیں گے، اس کے بارے میں اپوزیشن کو بھی اطلاع دی جائے گی۔ میٹنگ میں بنگلہ دیش سے تقریباً 8 ہزار ہندوستانی طلبا کی وطن واپسی کی بھی اطلاع دی گئی اور کہا کہ باقی لوگوں کو نکالنے کی ابھی ضرورت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے یہ بھی مطلع کیا کہ ابھی شیخ حسینہ پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے حوالے سےمرکزی حکومت نے دہلی میں اعلیٰ سطحی اجلاس کا منعقد کیا۔ اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے عمل کا تعین کیا گیا۔ اس سے پہلے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ایتھوپیا میں لینڈ سلائڈنگ، 13 افراد کی موت، 300 سے زائد لوگوں کو کیا گیا ریسکیو
وی ہب نے امریکی فرم’ ڈبلیو ایچ کےِ’ سے 105 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی۔
3 Comments
[…] […]
[…] […]
[…] […]