حیدرآباد میں ایک اور نربھیا : پرائیویٹ بس میں ڈرائیور نےکیا گھناؤنا جرم

حیدرآباد:خواتین کے لئے محفوظ سمجھے جانے والے شہر حیدرآباد میں ایک ہولناک واقعہ نے خواتین کی سیفٹی اور سیکوریٹی کے بارے میں سنگین خدشات پیدا کردیئے ہیں۔ حیدرآباد میں ایک پرائیویٹ بس ڈرائیور نے چلتی بس میں ایک خاتون مسافر کی عصمت دری کی۔ یہ واقعہ سنگاریڈی سے آندھراپردیش کے ضلع پرکاشم جانے والی بس میں پیش آیا۔

بتایا جا رہا ہےکہ ملزم ڈرائیور مبینہ طور پر نوجوان خاتون کے پاس اس وقت آیا جب وہ سو رہی تھی۔ اور خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ خاتون کی جانب سے کسی بھی مدد کے لیے چیخنے کی کوشش کو ڈرائیور نے ناکام بناتے ہوئے خاتون کا منہ دباکر آواز بند کردی ۔ یوں خاتون کی مزاحمت کی کوشش کو ناکام بنادیا۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس گھناونے جرم اور درندگی کے وقت بس چل رہی تھی،اور بس میں 36 دیگر مسافر سوار تھے۔

جب بس میڈچل پہنچی تو متاثرہ خاتون نے پولیس کے ایمرجنسی نمبر (100) پر کال کرکے جرم کی اطلاع دی۔ حیدرآباد پولیس نے عثمانیہ یونیورسٹی علاقہ کے قریب بس کو روکا اورخاتون کی شکایت کی بنیاد پر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔

 

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد : خاتون سافٹ ویئر انجینئرکی ہوٹل میں دوستوں نے کی اجتماعی عصمت دری

متاثرہ کو طبی معائنے کے لیے سرکاری اسپتال لے جایا گیا۔ پولیس نے ہری کرشنا ٹراویل کے دو ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر بس کو ضبط کر لیا ہے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور تفتیش جاری ہے۔

شہر میں بڑھتے قتل کے واقعات سے لوگ فکر مند ہیں۔ ایسے میں چلتی بس میں خاتون کی عصمت دری کے واقعہ نے عوام کو تشویش میں مبتلاہ کر دیا۔ اس واقعہ نے دہلی کے نربھیا کی یاد دلادی۔

Vinkmag ad

Read Previous

کے ٹی آر نے سرکاری ویب سائٹ سے تلنگانہ کی تاریخ کو ہٹانے پر برہمی کا اظہار کیا۔

Read Next

حیدرآباد : خاتون سافٹ ویئر انجینئرکی ہوٹل میں دوستوں نے کی اجتماعی عصمت دری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular