ہریش راؤ نے اسٹاف نرسوں کے تبادلوں پر کانگریس حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

حیدرآباد: سابق وزیر اور سدی پیٹ کے بی آر ایس ایم ایل اے ٹی ہریش راؤ نے ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ہیلتھ (ڈی پی ایچ) میں اسٹاف نرسوں کے تبادلے کے عمل سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے جہاں نہ صرف آشا، اے این ایم اور آنگن واڑی کارکنان بلکہ اب اسٹاف نرسیں بھی سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے سٹاف نرسوں کے تئیں حکومت کی بے حسی کی مذمت کی، جو دو دن سے احتجاج کر رہی ہیں، اور ٹرانسفر کے عمل میں ناانصافیوں کی وجہ سے اپنے خاندانوں کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ‘اندرما راجیم’ میں خواتین ملازمین کے لیے کوئی عزت یا پہچان ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرے اور بی آر ایس پارٹی کی جانب سے ٹرانسفر کے عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کرے۔

ڈی پی ایچ ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کا عمل افراتفری کا شکار ہو گیا۔ جمعہ کی رات کوٹی کے عثمانیہ میڈیکل کالج کے سامنے سینکڑوں نرسوں نے کونسلنگ کے عمل میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے روڈ بلاک کر دیا۔ نرسوں نے ڈی پی ایچ آفس کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے مداخلت کی، جس کے نتیجے میں سڑک پر احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ پرانی فہرست سے نام غائب کر دیے گئے، نااہل افراد کو بیرونی اداروں کی سفارشات پر برقرار رکھا گیا اور ہر منتقلی کے بدلے لاکھوں روپے کی رشوت لی گئی۔ احتجاج رات تک جاری رہا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

ڈی پی ایچ رویندر نائک نرسوں کو تسلی دینے میڈیکل کالج پہنچے، لیکن انہوں نے انہیں گھیر لیا، اور مطالبہ کیا کہ انصاف کی فراہمی  تک کونسلنگ کے عمل کو روک دیا جائے۔ہریش راؤ نے  تبادلوں میں شفافیت برقرار رکھنے کی مانگ کی ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

نلگنڈہ میں ڈی سی ایم ٹرک لاری سے ٹکرا گیا، ایک کی موت

Read Next

کھمم کے سرکاری اسپتال میں سانپ کے ڈسنے والی خاتون کے علاج میں تاخیر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular