
نظام آباد ۔ ڈاکٹر محمد عبدالقوی، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز تلنگانہ یونیورسٹی کی نگرانی میں ”حیدرآباد کے نامور صحافیوں کی ادبی و صحافتی خدمات آزادی کے بعد“پر ایک مقالہ تلنگانہ یونیورسٹی میں پیش کیا گیا۔
بیرونی ممتحن کے طور پر سید عبدالشکور سابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی موجود تھے۔ آزادی کے بعد حیدرآباد کے مرکز کے طور پر کام کرنے والے 25 نامور صحافیوں کی زندگیوں اور ادب میں ان کی شراکت کا تفصیل سے مطالعہ کیا گیا ہے۔ تفصیلی بیان میں اردو ادب اور فنون کی ترقی میں 25 مشہور صحافیوں کے تعاون کی وضاحت کی ہے۔
محقق محمد ناہید علی نے ممتحن پروفیسر ایس اے شکور کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے تفصیلی جوابات دیئے۔آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد صحافت میں آنے والی تبدیلیوں پر اس نظریہ کتاب میں بحث کی گئی ہے۔بیرونی ممتحن اس بات سے مطمئن ہوئے کہ محقق نے صحافت میں اقدار اور ادب میں اقدار کے درمیان تعلق کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔
محققین محمد ناہید علی ڈین آف آرٹس ہیں۔ پروفیسر وی تروینی نے ادب سے متعلق بہت سے سوالات پوچھے اور اس نظریاتی متن کے مقاصد کو صحافت میں شامل کرنے کا مشورہ دیا۔اس موقع پر”حیدرآباد کے نامور -صحافیوں کی ادبی و صحافتی خدمات (آزادی کی بعد)“ کے عنوان پرتلنگانہ یونیورسٹی کے رجسٹرارپروفیسر یادگیری نے تحقیقی طالب علم اور سپروائزر کو موضوع پر تحقیق کرنے پر مبارکباد دی۔
اس موقع پر محمد ناہید علی نے اپنے والدین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے مسلسل حوصلہ دیا۔ محمد ناہید علی نے اپنی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے محنت کرنے والے تمام بہی خواہوں ودوستوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سابق ڈین پروفیسر پی کنکیا، شعبہ اردو کے ایچ او ڈی پروفیسر محمد موسیٰ قریشی، ڈاکٹر گل رانا، ہندی کے اساتذہ۔ شعبہ اردو سے وابستہ اساتذہ نے شرکت کی۔ محمد عبدالاحد عرف فاضل نے بھی مبارکباد پیش کی۔