کانگریس کے دور حکومت میں گاؤں اور قصبوں میں بدبو آتی ہے: کے ٹی آر

حیدرآباد: بی آر ایس کے کار گزار صدر، کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ کانگریس کے دور حکومت میں گاؤں اور قصبے بدبودار ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیہی علاقوں میں نظم و نسق مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے جبکہ قصبوں کے حالات ابتر ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنچایتیں شدید بحران کا شکار ہیں کیونکہ مرکز اور ریاستی حکومت کی طرف سے واجب الادا فنڈز رک گئے ہیں۔

کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ سرپنچ، جن کی میعاد حال ہی میں ختم ہوئی ہے، قرض کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران کئے گئے کاموں کے بل ادا نہیں کئے گئے ہیں۔

صفائی اور نکاسی آب کا انتظام ابتر ہونے کی وجہ سے دیہات میں لوگوں کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پنچایتوں میں مچھر بھگانے کے لیے بھی فنڈز کی کمی کی وجہ سے ڈینگو اور ملیریا پھیل رہے ہیں۔

کے ٹی آر نے پوچھا کہ، پنچایتوں کے لیے فنڈز جاری کیے بغیر لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا۔ کیا یہ آپ کی عوام کی حکمرانی ہے؟‘‘ انہوں نے یاد دلایا کہ پچھلی بی آر ایس حکومت پنچایتوں کو ہر ماہ فوری طور پر 275 کروڑ روپے جاری کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’آج 1800 سابق سرپنچوں کو زیر التواء بل مانگنے پر غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔

کے ٹی آر یہ جاننا چاہتے تھے کہ حکومت گرام پنچایتوں کو 15ویں فینانس کمیشن سے موصول ہونے والے 500 کروڑ روپئے کب جاری کرے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ روزگار گارنٹی اسکیم اور ہیلتھ مشن کے لیے موصول ہونے والے 2,100 کروڑ روپے کے مرکزی فنڈز کو کیوں موڑ دیا گیا؟

یہ بھی پڑھیں:

کانگریس حکومت نے 8 ماہ میں 50,000 کروڑ روپئے کا قرض لیا:کےٹی آر

Vinkmag ad

Read Previous

کانگریس حکومت نے 8 ماہ میں 50,000 کروڑ روپئے کا قرض لیا:کےٹی آر

Read Next

میدک: ماں اور بیٹی کی لاش گھر میں لٹکی ہوئی پائی گئیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular