گاندھی ہاسپٹل میں کشیدگی : حکومت موسیٰ ندی سے پانی بہانا چاہتی ہے یا غریبوں کے آنسو اور خون۔ ہریش راؤ کا سوال

حیدرآباد: سکندرآباد کے گاندھی ہاسپٹل میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب پولیس نے بی آر ایس قائدین بشمول سابق وزراء ہریش راؤ اور سبیتا اندرا ریڈی کو بوچما کی لاش دیکھنے سے روک دیا جو مبینہ طور پر حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ اسسٹ پروٹیکشن ایجنسی (HYDRAA)کی جانب سے گھر خالی کرنے کی نوٹس ملنے کےبعد خوف سے خودکشی کرکے فوت ہوگئی۔ اہلکاروں نے بی آرایس لیڈروں کو پولیس کے اعلیٰ احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے قائدین کو ہسپتال کے مردہ خانے میں داخل ہونے سے روک دیا، جس کی وجہ سے بی آر ایس کے ارکان نے احتجاج کیا۔

کوکٹ پلی، حیدرآباد کی رہنے والی بوچما نے مبینہ طور پر HYDRAA کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹسز سے پریشان ہو کر اپنی جان لے لی جس میں اسے اپنا گھر خالی کرنے کا کہا گیا تھا، جو مبینہ طور پر نالہ چیروو کے فل ٹینک لیول (FTL) حدود میں واقع تھا۔ یہ گھر ان کی بیٹیوں کو جہیز کے طور پر دیا گیا تھا۔ اپنی بیٹیوں کی بے دخلی اور پناہ گاہ سے محروم ہونے کے خوف سے، بوچما نے مبینہ طور پر خود کو ساڑھی سے لٹکا لیا جب جمعہ کی شام گھر میں کوئی اور نہیں تھا۔

لواحقین نے اسے ہسپتال پہنچایا لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ HYDRAA نے بعد میں واضح کیا کہ بوچما کو بے دخلی کا نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔ گاندھی ہاسپٹل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے، ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر بوچما کی موت کے لیے ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا، جسے انہوں نے “حکومت کے زیرانتظام قتل” قرار دیا۔

انہوں نے موسیٰ ندی کے قریب بے دخلی کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ موسیٰ سے پانی بہنا چاہتے ہیں یا غریبوں کے آنسو اور خون؟ انہوں نے ان “بے سوچے سمجھے بے دخلی” کو روکنے کا مطالبہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حیدرآباد کے غریب باشندوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد پر توجہ دے۔ان کے گھروں کو گرانے پر توجہ مرکوز نہ کرے ۔

Vinkmag ad

Read Previous

اسرو کے سربراہ سوما ناتھ نے حیدرآباد میں خلائی تھیم پر مبنی کارٹون نمائش کا افتتاح کیا۔

Read Next

کےٹی آر،بیمار،حیڈرا متاثرین سے ملاقات سے قاصر، تعاون کا یقین دلایا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular