تلنگانہ ہندوستان کے “اسپورٹس ہب” کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ۔ریونت ریڈی

حیدرآباد: تلنگانہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ ہندوستان میں کھیلوں کا سب سے بڑا مرکز بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ ریاستی حکومت کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور تربیت کو تقویت دینے کے ambitious منصوبوں کی نقاب کشائی کررہی ہے۔

پیر کو سکریٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران چیف منسٹر نے تلنگانہ کو قومی کھیلوں میں صف اول کے مقام پر لانے کے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کو کھیلوں اور کھیلوں کے لیے ایک اہم مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ اس ویژن میں تلنگانہ میں ایک عالمی معیار کی اسپورٹس یونیورسٹی کا قیام شامل ہے۔ جسے عارضی طور پر ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کا نام دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی ایک مرکزی مرکز کے طور پر کام کرے گی۔ تمام کھیلوں کے محکموں، تربیتی اداروں اور حکومت کے زیر انتظام کھیلوں کے اسکولوں کو اپنے دائرہ کار میں لائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہر کھیل کو یکساں پہچان دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ تمام اتھلیٹک شعبوں کو وہ تعاون حاصل ہو جس کی انہیں ترقی کے لیے درکار ہے۔

مقامی ٹیلنٹ کی شناخت اور پرورش کے لیے چیف منسٹر نے عہدیداروں کو تلنگانہ کی آبادی کی جغرافیائی اور جسمانی خصوصیات کے مطابق کھیلوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی۔ زندگی بھر کے کیریئر کے طور پر کھیل کو آگے بڑھانے کے خواہشمند باصلاحیت افراد کی جلد شناخت کی جائے گی اور انہیں خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے حیدرآباد کو فروغ دینے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔ جو اس سے قبل مستقبل کے اولمپک کھیلوں کے ممکنہ مقام کے طور پر افرو-ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز جیسے ایونٹس کی میزبانی کر چکا ہے۔

مجوزہ اسپورٹس یونیورسٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار کیا جائے گا، جس میں کھلاڑیوں کو اعلیٰ درجے کی سہولیات اور غذائیت سمیت جامع مدد فراہم کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے شوٹنگ، ریسلنگ، باکسنگ، تیر اندازی، جیولن تھرو اور ہاکی جیسے کھیلوں کو ترجیح دی جہاں ہندوستانی کھلاڑیوں نے تاریخی طور پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یونیورسٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ منتخب کھلاڑیوں کو قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے حاصل کرنے کے لیے ماہرانہ تربیت حاصل ہو۔

حکومت نے تلنگانہ کے ہر لوک سبھا حلقہ میں اسپورٹس اسکول قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ یہ اسکول چھوٹی عمر سے ہی غیر معمولی کھیلوں کی مہارتوں کے حامل طلباء کی شناخت اور تربیت کریں گے۔ جہاں کھیلوں پر توجہ دی جائے گی، وہیں اسکول باقاعدہ تعلیم بھی فراہم کریں گے۔ اتھلیٹک ٹیلنٹ کے لیے منتخب ہونے والے طلباء کو اسپورٹس یونیورسٹی میں خصوصی تربیت اور رہائش ملے گی۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ حیدرآباد کی اسپورٹس یونیورسٹی کو ملک کے اسپورٹس سیکٹر کے اہم مرکز کے طور پر فروغ دیا جائے۔ اس مقصد کی حمایت کرنے کے لیے، حال ہی میں اولمپکس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممالک کے زیر استعمال تربیتی طریقوں اور سپورٹ سسٹمز پر ایک جامع مطالعہ کیا جائے گا۔ یہ مطالعہ تلنگانہ کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو تربیت دینے کے لیے استعمال کی جانے والی حکمت عملیوں سے آگاہ کرے گا۔

حکومت کے برانڈنگ پہل کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ ریاست بھر میں قائم کیے جانے والے مربوط اسکولوں کو بھی “ینگ انڈیا” کا نام دیا جائے گا، جو اسکل یونیورسٹی اور اسپورٹس یونیورسٹی کے ویژن کے مطابق ہے۔ انہوں نے اپنی امید کا اظہار کیا کہ تلنگانہ “ینگ انڈیا” کا مترادف بن جائے گا، جس سے اعلیٰ ہنر مند کھلاڑیوں کی ایک نسل پیدا ہو گی جو قوم کا نام روشن کریں گے۔

Vinkmag ad

Read Previous

تلنگانہ کی وزیر کونڈا سُریکھا کی سالگرہ کی تقریب میں اے سی پی نے شرکت کی

Read Next

بی آر ایس 22 اگست کو کسانوں کےلیے غیر مشروط قرض معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست گیر احتجاج کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Most Popular